Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مجھے میرے شوہر کا زیادہ پتا ہونا چاہیے: صدف کنول

صدف کنول کا کہنا ہے کہ ’ہمارا کلچر کیا ہے ہمارا میاں ہے۔‘ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستانی ماڈل صدف کنول کے نجی ٹی وی چینل کو دئے گئے حالیہ انٹرویو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
اداکار شہروز سبزواری کی بیوی اور ماڈل صدف کنول کے خواتین اور گھرداری کے بارے میں خیالات جب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وائرل ہوئے تو صارفین کی جانب سے ملے جلے تاثرات دیکھنے کو ملے۔

 

صدف کنول اور شہروز سبزواری کے انٹرویو کا کلپ ٹوئٹر ٹرینڈز میں سرفہرست ہے جس میں جب ان سے پوچھا گیا کہ فیمینزم کیا ہے اور کیا ہمارے معاشرے میں عورت مظلوم ہے تو جواب میں صدف کہتی ہیں کہ ’عورت مظلوم بالکل بھی نہیں ہے۔‘
’عورت بہت مضبوط ہوتی ہے۔ میں بہت مضبوط محسوس کرتی ہوں اور یقینی طور پر آپ [میزبان] بھی بہت مضبوط ہوں گی۔ عورت بلکل بھی بیچاری نہیں ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمارا کلچر کیا ہے ہمارا میاں ہے۔ میں نے شادی کی ہے میں نے اپنے شوہر کے جوتے بھی اٹھانے ہیں، میں اس کے کپڑے بھِی استری کروں گی۔‘
’مجھے پتہ ہونا چاہئے کہ میرے شوہر کے کپڑے کہاں ہیں، اس کی کیا چیز کہاں پڑی ہے، اس نے کیا کھانا ہے اور کب کھانا ہے یہ مجھے پتہ ہونا چاہئے کیونکہ میں اس کی بیوی ہوں۔‘
صدف کنول نے انٹرویو کے دوران اپنے شوہر شہروز سبزواری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’شیری کو میرا نہیں پتہ ہونا چاہیے، پتہ ہونا چاہیے لیکن مجھے ان کا زیادہ پتہ ہونا چاہیے۔ میں اس بات پر یقین کرتی ہوں کیونکہ میں یہ دیکھ کر بڑی ہوئی ہوں۔‘
فیمینزم کے حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے صدف کنول کا کہنا تھا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ آج کل بہت لبرلز آ گئے ہیں، میرے خیال میں فیمینزم یہ ہے کہ میں اپنے میاں کا خیال رکھوں، اس کو عزت دوں اور جو مجھ سے ہو سکے وہ میں کروں۔‘
صدف کنول کا انٹرویو کلپ وائرل ہوا تو کچھ صارفین کی جناب سے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
افضہ نامی صارف کا کہنا تھا کہ ’عورت مارچ اور فیمنزم کا پورا تصور بالکل مختلف انداز میں جا رہا ہے۔ فیمنزم آپ کے لائف سٹائل کے انتخاب اور ذاتی خیالات کے لیے نہیں ہے۔ یہ ان خواتین کے لیے ہیں جو روزانہ کی بنیاد پر جبر کا شکار ہوتی ہیں اور ان کے پاس وہ حقوق نہیں ہیں جو ہمارے پاس ہیں۔‘

اسی حوالے سے صارف فضی رینٹس نے لکھا کہ ’اپنے شریک حیات کی ضروریات کو جاننا، ان کے آرام کا خیال رکھنا صنف کا کام نہیں ہے۔ یہ محبت سے کیا جاتا ہے جو دونوں طرف سے ہوتا ہے، مردوں کو بھی ایسا کرنا چاہیے۔ آخر آپ اس دلیل کو حقوق نسواں کے لیے کیوں لائیں گے؟‘
اپنے شوہر کا خیال رکھنے کے بارے میں صدف کنول کی گفتگو پر صارفین نے کہا کہ شادی میں دونوں طرف سے برابر کا حصہ ہونا چاہیے۔
ٹوئٹر ہینڈل پنک دوپٹہ نے لکھا کہ اپنے شوہر کا خیال رکھنے میں کوئی حرج نہیں لیکن یہ کیا ہے ’شیری کو میرا نہیں پتہ ہونا چاہیے۔ ہنی، شادی ایک دو طرفہ گلی ہے۔‘

جہاں کچھ لوگوں نے صدف کنول کو تنقید کا نشانہ بنایا نظر وہی کچھ صارفین ان کی حمایت بھِی کرتے دیکھائی دیے۔ ٹوئٹر صارف پھپو کا کہنا تھا کہ ’جب میں نے صدف کنول کو ٹرینڈنگ پر دیکھا تو میں نے سوچا اب اس نے کیا کر دیا؟ لیکن اس بار یہ اچھی وجوہات کی وجہ سے ٹرینڈ کر رہی ہیں۔ دیر آئے درست آئے۔‘
خیال رہے کہ شہروز سبزواری اور صدف کنول نے گذشتہ سال مئی میں شادی کی تھی۔ اس سے قبل شہروز کی اپنی پہلی بیوی اور اداکاری سائرہ یوسف سے علیحدگی ہو گئی تھی۔

شیئر: