پاکستانی ماڈل صدف کنول کے نجی ٹی وی چینل کو دئے گئے حالیہ انٹرویو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
اداکار شہروز سبزواری کی بیوی اور ماڈل صدف کنول کے خواتین اور گھرداری کے بارے میں خیالات جب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وائرل ہوئے تو صارفین کی جانب سے ملے جلے تاثرات دیکھنے کو ملے۔
مزید پڑھیں
-
ٹوئٹر صارف کی گزارش ’مہوش حیات لڑکیوں کو گمراہ نہ کریں‘Node ID: 586786
-
ظالما کوکا کولا پلا دے کا ری میک: ’ان کی ہمت کیسے ہوئی‘Node ID: 587046
صدف کنول اور شہروز سبزواری کے انٹرویو کا کلپ ٹوئٹر ٹرینڈز میں سرفہرست ہے جس میں جب ان سے پوچھا گیا کہ فیمینزم کیا ہے اور کیا ہمارے معاشرے میں عورت مظلوم ہے تو جواب میں صدف کہتی ہیں کہ ’عورت مظلوم بالکل بھی نہیں ہے۔‘
’عورت بہت مضبوط ہوتی ہے۔ میں بہت مضبوط محسوس کرتی ہوں اور یقینی طور پر آپ [میزبان] بھی بہت مضبوط ہوں گی۔ عورت بلکل بھی بیچاری نہیں ہے۔‘
Aaj kal bohat liberals aa gaye haiN... pic.twitter.com/0De5pPivxQ
— Reema Omer (@reema_omer) July 30, 2021
انہوں نے کہا کہ ’ہمارا کلچر کیا ہے ہمارا میاں ہے۔ میں نے شادی کی ہے میں نے اپنے شوہر کے جوتے بھی اٹھانے ہیں، میں اس کے کپڑے بھِی استری کروں گی۔‘
’مجھے پتہ ہونا چاہئے کہ میرے شوہر کے کپڑے کہاں ہیں، اس کی کیا چیز کہاں پڑی ہے، اس نے کیا کھانا ہے اور کب کھانا ہے یہ مجھے پتہ ہونا چاہئے کیونکہ میں اس کی بیوی ہوں۔‘
صدف کنول نے انٹرویو کے دوران اپنے شوہر شہروز سبزواری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’شیری کو میرا نہیں پتہ ہونا چاہیے، پتہ ہونا چاہیے لیکن مجھے ان کا زیادہ پتہ ہونا چاہیے۔ میں اس بات پر یقین کرتی ہوں کیونکہ میں یہ دیکھ کر بڑی ہوئی ہوں۔‘
فیمینزم کے حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے صدف کنول کا کہنا تھا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ آج کل بہت لبرلز آ گئے ہیں، میرے خیال میں فیمینزم یہ ہے کہ میں اپنے میاں کا خیال رکھوں، اس کو عزت دوں اور جو مجھ سے ہو سکے وہ میں کروں۔‘
صدف کنول کا انٹرویو کلپ وائرل ہوا تو کچھ صارفین کی جناب سے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
افضہ نامی صارف کا کہنا تھا کہ ’عورت مارچ اور فیمنزم کا پورا تصور بالکل مختلف انداز میں جا رہا ہے۔ فیمنزم آپ کے لائف سٹائل کے انتخاب اور ذاتی خیالات کے لیے نہیں ہے۔ یہ ان خواتین کے لیے ہیں جو روزانہ کی بنیاد پر جبر کا شکار ہوتی ہیں اور ان کے پاس وہ حقوق نہیں ہیں جو ہمارے پاس ہیں۔‘
اسی حوالے سے صارف فضی رینٹس نے لکھا کہ ’اپنے شریک حیات کی ضروریات کو جاننا، ان کے آرام کا خیال رکھنا صنف کا کام نہیں ہے۔ یہ محبت سے کیا جاتا ہے جو دونوں طرف سے ہوتا ہے، مردوں کو بھی ایسا کرنا چاہیے۔ آخر آپ اس دلیل کو حقوق نسواں کے لیے کیوں لائیں گے؟‘
Knowing your spouse's needs, looking after their comfort isn't a function of gender. It's rooted in love. And it goes both ways. Men ought to extend the same courtesy. Why the hell would you bring this argument up for feminism??? https://t.co/zHNeavWPKZ
— Fuzzy (@fuzzyrants) July 30, 2021
اپنے شوہر کا خیال رکھنے کے بارے میں صدف کنول کی گفتگو پر صارفین نے کہا کہ شادی میں دونوں طرف سے برابر کا حصہ ہونا چاہیے۔
ٹوئٹر ہینڈل پنک دوپٹہ نے لکھا کہ اپنے شوہر کا خیال رکھنے میں کوئی حرج نہیں لیکن یہ کیا ہے ’شیری کو میرا نہیں پتہ ہونا چاہیے۔ ہنی، شادی ایک دو طرفہ گلی ہے۔‘
جہاں کچھ لوگوں نے صدف کنول کو تنقید کا نشانہ بنایا نظر وہی کچھ صارفین ان کی حمایت بھِی کرتے دیکھائی دیے۔ ٹوئٹر صارف پھپو کا کہنا تھا کہ ’جب میں نے صدف کنول کو ٹرینڈنگ پر دیکھا تو میں نے سوچا اب اس نے کیا کر دیا؟ لیکن اس بار یہ اچھی وجوہات کی وجہ سے ٹرینڈ کر رہی ہیں۔ دیر آئے درست آئے۔‘
When i saw sadaf kanwal on trending, i though to myself, Ab kya kardiyaa? But this time its trending for good reasons. Dair aaye, durust agae lekin. #SadafKanwal
— Pupho (@notyourpupho) July 30, 2021