Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی کے لیے پیپلز پارٹی کا ایڈمنسٹریٹر، صوبائی کابینہ میں مزید 19 ارکان شامل

حکومت سندھ نے پہلی بار کراچی کے چار اضلاع، حیدرآباد اور سکھر کے لیے بھی معاون خصوصی مقرر کیے۔ فوٹو: ان سپلیش
سندھ حکومت نے صوبائی حکومت کے مشیر برائے قانون، ماحولیات اور ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کو کراچی شہر کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کردیا، جبکہ کراچی کے چار اضلاع کے لیے علیحدہ معاونین خصوصی بھی تعینات کردیے ہیں۔
دوسری جانب سندھ کابینہ میں ردوبدل کر کے پانچ نئے وزرا کو شامل کیا گیا ہے جبکہ سعید غنی کو دوبارہ صوبائی وزیر اطلاعات بنا دیا گیا ہے۔
لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جمعرات کو جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ’گریڈ 20 کے افسر لئیق احمد سے ایڈمنسٹریٹر کا چارج واپس لے کر مرتضیٰ وہاب کو بلدیات کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا جاتا ہے۔
گذشتہ برس بلدیاتی اداروں میں منتخب نمائندوں کی مدت ختم ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے نئے بلدیاتی انتخابات کروانے میں تاخیر ہوئی کیوں کہ مردم شماری کے نتائج کابینہ نے منظور نہیں کیے تھے۔ انتخابات نہ ہونے کی وجہ سے عوامی نمائندوں کے بجائے سرکاری افسران کو بلدیاتی اداروں کی سربراہی کا اضافی چارج دیا گیا۔
کراچی میں بلدیہ عظمیٰ کے سربراہ کا چارج پہلے کمشنر کراچی کے پاس ہی تھا، بعد ازاں اس پوسٹ پر علیحدہ افسر تعینات کیا گیا۔ اس وقت اس پوسٹ پر ڈی ایم جی گروپ کے افسر لئیق احمد تعینات تھے جنہیں سبکدوش کرکے سندھ حکومت نے صوابدیدی اختیارات استعمال کرتے ہوئے سیاسی شخصیت کو بلدیہ عظمیٰ کا سربراہ تعینات کردیا۔
اس سے قبل فہیم زمان کو بھی سیاسی حکومت کی ایما پر کراچی کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا گیا تھا۔
مرتضیٰ وہاب کا تعلق ایک سیاسی گھرانے سے ہے۔ ان کی والدہ فوزیہ وہاب بھی پیپلز پارٹی کی سرگرم کارکن اور عہدیدار تھیں۔ والدہ کی وفات کے بعد مرتضیٰ وہاب نے 2018 کے انتخابات میں صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے کراچی سے الیکشن بھی لڑا تھا تاہم نتائج میں وہ اپنے حلقے میں پہلے تین امیدواروں میں جگہ نہیں بناسکے تھے۔ بعد ازاں انہیں صوبائی حکومت کی ترجمانی سونپ دی گئی تھی۔

سندھ حکومت نے سیاسی شخصیت کو کراچی میں بلدیہ عظمیٰ کا سربراہ تعینات کردیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

واضح رہے کہ بلدیہ عظمیٰ کے سربراہ بننے کے بعد بھی مرتضیٰ وہاب مشیر قانون اور صوبائی حکومت کی ترجمانی کے فرائض انجام دیتے رہیں گے، جبکہ ان سے ساحلی ترقی اور موسمیاتی تبدیلی کی مشاورت کا قلمدان لے کر اسماعیل راہو کو سونپ دیا گیا ہے۔

سندھ کابینہ میں 15 نئے مشیروں اور وزرا کا تقرر

جمعرات کو جاری ایک اور نوٹی فیکیشن میں سندھ کابینہ میں 15 نئے مشیران اور وزراء کی تعیناتی کا اعلان کیا گیا جن کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس میں ہوئی، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزرا سے حلف لیا۔
حلف لینے والے وزرا میں گیان چند عیسارانی عرف گیانو مل، محمد ساجد جوکھیو، سید ضیا عباس شاہ اور جام خان شورو شامل تھے۔
اس موقع پر گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ ’میں امید کرتا ہوں کہ سندھ کابینہ کے اراکین آئین کی بالا دستی، قانون کی حکمرانی اور گڈ گورننس کے لیے خلوص نیت کے ساتھ اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔‘

مرتضیٰ وہاب مشیر قانون اور صوبائی حکومت کی ترجمانی کے فرائض انجام دیتے رہیں گے (فائل فوٹو: مرتضیٰ وہاب فیس بک)

تقریب میں سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج دررانی، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ سمیت دیگر بھی شریک تھے۔
نئے مشیران کے قلمدان درج ذیل ہیں:
وقار مہدی سیاسی امور، قاسم نوید سرمایہ کاری اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پروجیکٹ، بنگل مہر وائلڈ لائف اوراینٹی کرپشن، تنزیلہ قمبرانی انفارمیشن ٹیکنالوجی، ارباب لطف اللہ محکمہ کھیل، لیاقت علی آسکانی کچی آبادی، سریندر ولاسی انسانی حقوق، صادق علی میمن محکمہ برائے خصوصی افراد، جبکہ پارس دیرو کو امور نوجوانان کے محکمے کا معاون مقرر کیا گیا ہے۔
حکومت سندھ نے پہلی بار کراچی کے چار اضلاع، حیدرآباد اور سکھر کے لیے بھی معاون خصوصی مقرر کیے ہیں۔ علی احمد جان ضلع غربی، آصف ضلع کیماڑی، سلمان عبداللہ مراد ملیر، اقبال ساند ضلع شرقی، صغیر قریشی حیدرآباد جبکہ ارسلان اسلام شیخ سکھر کے لیے معاون خصوصی مقرر کیے گئے ہیں۔

شیئر: