Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچوں پر چیخنے، چلانے کی عادت سے کیسے چھٹکارا پائیں؟

مشہور ہے کہ  بلند آواز اور چیخ کر بات کرنے والا شخص کمزور شخصیت کا مالک ہوتا ہے، اس کے پاس کوئی دلیل نہیں ہوتی. جیسے جیسے کسی  کی آواز بلند ہوتی جاتی ہے اس کی شخصیت کی  وہ کمزوریاں نمایاں ہو جاتی ہیں جنہیں وہ چھپانا چاہتا ہے۔
اسی پس منظر میں کہا جاتا ہے کہ بچوں پر چیخنا اور بلند آواز سے بات کرنا ایک پرانا اور روایتی طریقہ ہے جو مثبت  نتائج کا باعث نہیں بنتا بلکہ اس سے نفسیاتی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
اس لیے ضروری ہے کہ بچوں کے ساتھ ایسے برتاؤ سے پرہیز کیا جائے تا کہ ان کے اندر اچھے رویے پروان چڑھیں۔ بچوں کی نفسیات کے ماہرین نے سیدتی میگزین سے بات کرتے ہوئے  بچوں پر چیخنے اور سخت رویہ اپنانے سے منع کیا تو اس کے نقصانات اور بچنے کے طریقے بھی بتائے ہیں۔
والدین کے چیخنے کے بچے پر منفی اثرات
آپ کی بلند آواز نہ آپ کی طاقت کا ثبوت ہے اور نہ ہی آپ کے کنٹرول کا، البتہ بلند آواز سے بات کرنے سے بچہ ڈرانے دھمکانے کا عادی ہو جاتا ہے۔
والدین میں سے کسی ایک کا بھی بلند آواز یا چیخ کر بات کرنے کی وجہ سے بچہ اپنے بچپن کی بری یادوں کو ہمیشہ یاد رکھتا ہے۔
ماں کی ہمیشہ اونچی آواز کی وجہ سے بچہ خود اعتمادی کھو دیتا ہے۔
بچہ خوف کے ماحول میں پرورش پاتا ہے اور کوئی بھی خوداعتمادی کا  کام کرنے سے کتراتا ہے۔
والدین کی جانب سے بچوں پر چیخنا چلانا گھر میں ہی خرابی کا باعث نہیں ہوتا بلکہ اس کے اثرات گھر کے باہر بھی واضح رہتے ہیں۔ 
چیخنے چلانے کی عادت سے بچنے کے لیے کیا کریں؟
اگر بچہ غلطی کرے تو اس پر چلانے کے بجائے اسے  اپنے غصے کی وجہ بتائیں۔ بچے سے آرام سے بات کریں اور جاننے کی کوشش کریں کہ ایسا کیوں ہوا، یہ صورتحال بہتر کرنے کا سب سے  اچھا طریقہ ہے۔

بچے کے سامنے چیخنے چلانے سے وہ خود اعتمادی کھو دیتا ہے (فوٹو: پکسابے)

سزا کے طور پر بچے کو مارنے سے ہر صورت پرہیز کرنا چاہیے۔
ماں کو اپنے بچے کی شخصیت کی درست تعمیر کے لیے معافی کو گھر کا کلچر بنانا چاہیے ۔
اپنے سخت سلوک کی وجہ سے بچوں کو ان کی غلطیوں پر معاف یا معاملہ نظرانداز نہ کریں بلکہ کوشش کریں کہ غلطی کی وضاحت کی جائے اور تنبیہ کی جائے تاکہ وہ معافی مانگنے کے بعد اسے نہ دہرائے ۔
اپنے بچوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ بات چیت کریں، اور سزا کے ذریعے انہیں خود سے دور نہ کریں۔

شیئر: