Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈوبے ہوئے ٹائٹینک کی سیر ممکن ہوگئی

لندن ..... لندن کے ایک ٹور آپریٹر بلو ماربل پرائیویٹ نے عالمی شہرت یافتہ جہاز ٹائٹینک تک آمد ورفت کیلئے ایک سیاحتی پروجیکٹ پر کام شروع کردیا ہے۔8روزہ اس سمندری سیاحت کیلئے ایک لاکھ ڈالر ادا کرنا ہونگے۔تفصیلات کے مطابق سیاحوں کو ٹائٹینک کے ملبے تک پہنچنے کیلئے ایک آبدوز کے ذریعے دو میل تک سمندر کی گہرائی میں جانا ہوگا واضح ہو کہ ٹائٹینک حادثے کو ایک سوسال سے زیادہ عرصہ ہوچکا ہے مگر اسکی پراسرار شہرت اب تک کم نہیں ہوئی ہے اورلوگ اسے دیکھنے کیلئے خطیر رقم خرچ کرنے پر تیار ہیں۔ اس سفر پر جانے کے خواہشمند سیاحوں کو ایک لاکھ ڈالر ادا کرنا ہونگے۔سروس آئندہ سال مئی سے شروع ہوگی اور اس پروجیکٹ کے تحت پہلے مرحلے میں بلو ماربل والے سیاحوں کو 8مرتبہ ٹائٹینک کے ملبے تک لائے اور لیجائیں گے۔ اسے تاریخی جہاز کی آخری آرام گاہ بھی کہا جارہا ہے۔ واضح ہو کہ آبدوز یں ان سیاحوں کو انتہائی تند و خو قسم کی سمندری لہروںسے ہوتے ہوئے اور شدید سردی کا مقابلہ کرتے ہوئے منزل تک پہنچائیں گی جہاں ٹائٹینک کو حادثہ پیش آیا تھا وہ شمالی اٹلانٹک کا حصہ ہے جہاں ہمیشہ سردی ہی رہتی ہے۔ کبھی کبھار اس میں کمی بیشی ہوجاتی ہے۔ سیاحوں کو ٹائٹینک کے ملبے تک لیجانے والی ٹیم میں گہرے سمندروں میں غوطہ خوری کے ماہرین بھی شامل ہونگے اور جہاز تک پہنچ کر وہ سیاحوں کو ڈوبے ہوئے جہاز کے مختلف حصے دکھائیں گے جس میں ٹائیٹنک کی مشہور زمانہ کافی چوڑی اور خوبصورت سیڑھیاں بھی شامل ہیں۔وہاں تک پہنچنے والی ہر آبدوز میں صرف 9مسافر ہونگے۔ان میں سے 5مسافر ہونگے۔ ایک پائلٹ ہوگا اورعملے کے 4 ارکان موجود ہونگے۔ اس میں سفر کرنے والوں کیلئے ایمرجنسی لائف سپورٹ کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔

شیئر: