Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طالبان کے پنجشیر پر مکمل کنٹرول کے دعوے کے بعد احمد مسعود کی ’قومی بغاوت‘ کی اپیل

افغانستان میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے جنگجوؤں نے وادی پنجشیر پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے تاہم قومی مزاحمتی فرنٹ نے طالبان کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی فورسز علاقے میں موجود ہیں۔
پیر کو کابل میں پریس کانفرنس میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ پنجشیر کی وادی کو ’مکمل فتح‘ کر لیا گیا ہے اور اس دوران شہریوں کی ہلاکتیں نہیں ہوئیں۔
دوسری جانب پیر ہی کو پنجشیر میں مزاحمتی تحریک کے رہنما احمد مسعود نے طالبان کے خلاف ’قومی بغاوت‘ کا اپیل کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میڈیا کو بھیجے گئے ایک آڈیو پیغام میں قومی مزاحمتی محاذ(این آر ایف) کے کمانڈر احمد مسعود نے کہا کہ ’آپ جہاں بھی ہوں ، اندر ہوں یا باہر ، میں آپ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ہمارے ملک کی عزت ، آزادی اور خوشحالی کے لیے قومی بغاوت شروع کریں۔‘
طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ ’اس فتح کے ساتھ ہمارے ملک سے جنگ کا مکمل خاتمہ ہو گیا ہے۔‘
طالبان کے ترجمان نے کہا کہ ’پنجشیر کے شہری ہمارے بھائی ہیں ان کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی۔‘
ذبیح اللہ مجاہد نے سوموار کو کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’پچھلے 20 سالوں میں تربیت حاصل کرنے والہ افغان فورسز سے کہا جائے گا کہ وہ طالبان کے ارکان کے ساتھ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹس میں دوبارہ شامل ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکمرانی کے خلاف کسی بھی طرح کی شورش کو ’سختی سے کچل‘ دیا جائے گا۔
’امارت اسلامیہ شورشوں کے بارے میں بہت حساس ہے۔ جو بھی شورش شروع کرنے کی کوشش کرے گا اسے سختی سے کچل دیا جائے گا۔ ہم کسی دوسرے کو اجازت نہیں دیں گے۔‘
نئی حکومت کے اعلان کے حوالے سے ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ’حتمی فیصلے ہو چکے ہیں، اب ہم تکنیکی مسائل پر کام کر رہے ہیں۔ جیسے ہی تکنیکی مسائل حل ہوں گے ہم نئی حکومت کا اعلان کریں گے۔‘
ذبیح اللہ نے کہا کہ غیرملکی افواج کے انخلا کے وقت جنگی سامان لوٹ کر پنجشیر منتقل کیا گیا تھا جو واپس حاصل کر لیا گیا ہے۔ 
آزاد ذرائع سے طالبان کے ترجمان کے پنجشیر پر مکمل کنٹرول کے دعوے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
ادھر ٹوئٹر پر جاری کیے گئے بیان میں نیشنل ریزسٹنس فرنٹ (این آر ایف) کے نام سے قائم طالبان مخالف فورسز نے کہا ہے کہ پنجشیر پر طالبان کے قبضے کا دعویٰ جھوٹ ہے۔
بیان کے مطابق ’این آر ایف کی فورسز پنجشیر کی وادی کے تمام سٹریٹیجک پوزیشنز پر موجود ہیں اور جنگ جاری ہے۔‘
فرنٹ نے کہا ہے کہ وہ افغانستان کے شہریوں کو یقین دلاتے ہیں کہ طالبان اور ان کے پارٹنرز کے خلاف انصاف اور آزادی کے حصول تک جدوجہد جاری رہے گی۔

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران وادی پنجشیر میں جاری لڑائی میں شدت آئی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

قبل ازیں اتوار کی شام ایک فیس بک پوسٹ میں وادی پنجشیر میں مزاحمت کرنے والے احمد مسعود نے کہا تھا کہ وہ لڑائی ختم کرنے اور مذاکرات کے ذریعے مسئلے کے حل کی علما کی تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے لکھا تھا کہ ’نیشنل ریزسٹنس فرنٹ موجودہ مسائل کو حل کرنے، لڑائی کو فوری طور پر ختم کرنے اور مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کرتی ہے۔‘
خیال رہے کہ کابل پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد طالبان کے جنگجوؤں کو گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پنجشیر کی وادی میں مزاحمت کا سامنا تھا۔

شیئر: