پاکستان کی سیاست نت نئے سیاسی نعروں سے عبارت ہے۔ اور یہ نعرے کبھی تو شعوری طور پر مہم کا حصہ بنائے جاتے ہیں یا حادثاتی طور پر وجود میں آجاتے ہیں۔ چاہے پیپلزپارٹی کا نعرہ ’روٹی کپڑا مکان ہو‘ یا تحریک انصاف کا ’نیا پاکستان‘ اور پھر مسلم لیگ ن کا ’ووٹ کو عزت دو‘ ہو، ہر نعرے کی اپنی الگ پہچان ہے۔
تاہم حالیہ سیاسی تاریخ میں ووٹ کو عزت دو کا نعرہ بظاہر اسٹیبلشمنٹ کے خلاف ایک کیمپین ہے جس کا ن لیگ کے قائد نواز شریف اکثر اپنی تقاریر میں ذکر کر چکے ہیں، لیکن اس نعرے کے ساتھ ایک دلچسپ بات یہ ہوئی ہے کہ ملک میں ہونے والے فوجی چھاؤنیوں کے بورڈز کے انتخابات میں یہ نعرہ استعمال نہیں کیا گیا۔
جب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو عدالت نے اقتدار سے باہر کیا اس وقت سے لے کر اب تک یہ پہلے عوامی انتخابات ہیں جہاں صرف ’کام کو ووٹ دو‘ کا نعرہ لگایا گیا۔
مزید پڑھیں
-
الیکشن اصلاحات اور سیاسی اختلافات: ماریہ میمن کا کالمNode ID: 599626