Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رعایتی میلے اور سیل لگانے کے ضوابط کیا ہیں؟

’سیل لگانے سے پہلے لازم ہے کہ وزارت تجارت سے اجازت نامہ حاصل کیا جائے‘ (فوٹو: المواطن)
وزارت تجارت کے ترجمان عبد الرحمن الحسین نے کہا ہے کہ دکانوں اور تجارتی اداروں میں رعایتی میلے اور سیل لگانے کے ضوابط ہیں جن کی پابندی ضروری ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ ’ان ضوابط میں دھوکہ دہی سے اجتناب اور صارف کے حقوق کا خیال رکھا گیا ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’رعایتی میلے اور سیل لگانے سے پہلے دکانوں اور تجارتی اداروں کے لیے لازم ہے کہ وہ وزارت تجارت سے اس کا اجازت نامہ حاصل کریں‘۔
’سیل لگانے کا خصوصی اجازت نامہ دکان یا تجارتی ادارے میں کسی نمایاں جگہ پر نصب کیا جائے تاکہ صارفین اسے دیکھ سکیں‘۔
’دکاندار اور تجارتی ادارے پر لازم ہے کہ وہ صارف کو بتائے کہ جو چیز رعایت میں فروخت کی جا رہی ہے اس کی اصل قیمت رعایت سے پہلے کتنی تھی‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’صارفین کا حق ہے کہ وہ رعایتی میلے سے خریداری کرنے سے پہلے اجازت نامے کے بارے میں دریافت کریں‘۔
’اجازت نامے کے ساتھ ایک بارکوڈ ہوگا جسے سکین کرنے سے صارف کو معلوم ہوسکتا ہے کہ یہ سیل منظور شدہ ہے یا نہیں‘۔
’اگر صارف کو کسی چیز کی رعایتی قیمت پر شک ہو تواسے وزارت تجارت کو شکایت کرنی چاہئے‘۔

’اجازت نامے میں بارکوڈ ہوگا جسے سکین کرنے سے معلوم ہوسکتا ہے کہ سیل منظور شدہ ہے یا نہیں‘ (فوٹو: سبق)

ترجمان نے بتایا ہے کہ ’اگر رعایتی میلہ ای شاپ کی طرف سے ہو تو اس کے بارے میں بھی معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں‘۔
’وہ اس طرح وزارت تجارت کی ویب سائٹ یا معروف ویب سائٹ پر جاکر اس کا اجازت نامہ دیکھا جاسکتا ہے‘۔
ترجمان نے کہا ہے کہ ’صارف کو یقین ہونا چاہئے کہ وزارت تجارت اس کے حقوق کی ضامن ہے‘۔
’کسی بھی قسم کی حق تلفی یا زیادتی پر صارف بلا جھجھک  وزارت تجارت سے رابطہ کرسکتا ہے‘۔

شیئر: