امریکہ میں کورونا کے باعث اموات تاریخی ہسپانوی فلو سے زیادہ
دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا سے سب سے زیادہ اموات امریکہ میں ہوئیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
نئے اعداد وشمار کے مطابق امریکہ میں ہسپانوی فلو کی بنسبت کورونا وائرس کی وبا سے زیادہ اموات ہوئی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکہ کو کورونا وائرس کی وبا کی چوتھی لہر کا سامنا ہے اور کئی علاقوں میں ویکیسن کی کم شرح اموات کی وجہ بن رہی ہے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعدادوشمار کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کے آغاز سے جمعے تک چھ لاکھ 75 ہزار 722 اموات ہوئی ہیں جبکہ ہسپانوی فلو جو عالمی جنگ کے آخری سال کے آغاز میں شروع ہوا، سے چھ لاکھ 75 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔
دیگر ممالک کے طرح امریکہ بھی کورونا وائرس کی نئی قسم ڈیلٹا ویریئنٹ سے نبردآزما ہے۔
وبائی امراض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ’اس وبائی فلو سے تقریباً پانچ کروڑ افراد ہلاک ہوئے تھے اس فلو کو اکثر غلطی سے ’ہسپانوی فلو‘ کہا جاتا ہے، یہ انسانی تاریخ کا مہلک ترین واقعہ ہے۔‘
سنہ 1918 میں امریکہ کی آبادی موجودہ آبادی سے ایک تہائی کم تھی جس کا مطلب ہے کہ آج کے دور کے مطابق فلو کی وجہ سے 22 لاکھ اموات ہوئی تھیں۔
کورونا وائرس کی وبا سے دنیا بھر میں 47 لاکھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
آج کے انفلوئنزا کے برعکس جو زیادہ بچوں اور عمر رسیدہ افراد کا متاثر کرتا ہے، 1918 کی فلو کی وجہ سے نوجوانوں میں اموات کی شرح زیادہ تھی۔
سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کے مطابق سیکنڈری بیکٹیریل پیچیدگیوں کے لیے ویکسینز اور اینٹی بائیوٹکس کی غیر موجودگی میں 1918-19 میں وبا کو کنٹرول کرنے کی کوششیں محدود تھیں۔
سینٹرز فار کنٹرول اینڈ پریونشن نے مزید کہا کہ ’اس میں خود کو الگ تھلگ رکھنا، قرنطینہ، ذاتی حفظان صحت، جراثیم کش ادویات کا استعمال اور محدود پیمانے پر عوامی اجتماعات شامل تھے۔‘
کورونا وائرس کی وبا کے آغاز میں بھی اسی قسم کے اقدامات جیسے فیس ماسک تجویز کیا گیا۔
اب جبکہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مختلف محفوظ اور انتہائی موثر ویکسینز موجود ہیں، 60 ملین امریکی نوجوانوں نے اب تک اپنی پہلی ویکسین کی خوراک نہیں لی۔