Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رینٹل سٹوڈیو نے سوشل میڈیا کے لیے کلپس بنانا آسان کر دیا

پس منظر میں شور اور ناقص روشنی مشکل صورتحال پیدا کرتی ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
سوشل میڈیا پر ویڈیوز بنانا ایک مسابقتی کاروبار بن گیاہے، اس شعبے میں تخلیق کاروں اور کاروباری افراد کے لیے بہت زیادہ مفادات موجود ہیں۔
عرب نیوزکے مطابق سوشل میڈیا پر مختلف کلپس بنانے والے سلطان الثقاف اور احمد الکیادی نے کارکند کے نام سے رینٹل سٹوڈیو کے آغاز سے اس عمل کو آسان بنا دیا ہے۔

بطور یوٹیوبر ہم نے پیشہ ورانہ ویڈیوز بنانے کے لیے جدوجہد کی۔ (فوٹو ٹوئٹر)

مختلف قسم کی ویڈیو تخلیق کرنے والوں کے لیے ضروری ہے کہ اسے اچھی طرح سے تیار کریں، ویڈیو ایسی ہونی چاہئے جو ناظرین کو اپنی جانب راغب کرتی ہو۔
پس منظر میں شور، ناقص روشنی اور صحیح ترتیب میں دشواری کوئی بھی کاروبار شروع کرنے والوں کے لیے مشکل صورتحال پیدا کرتی ہے۔
کارکند رینٹل سٹوڈیو  کا تصور یہ ہے کہ سوشل میڈیا کی متاثر کن شخصیات کے لیے سٹوڈیو کی جگہ دستیاب کی جائے۔ ویڈیو گیمنگ، تحائف بانٹنے، خوبصورتی اور بناو سنگھار سکھانے سے متعلق یا  پھر فیشن حتی کہ کوئی بھی کارکند پروڈکشن کا دورہ کر سکتا ہے اور پیشہ ورانہ کلپ بنا سکتا ہے۔
کارکند کے شریک بانی احمد  الکیادی نے عرب نیوز کو بتایا  ہے کہ ہم نے جدہ میں واقع کارکند پروڈکشن کا آغاز تب کیا جب ہمیں اس بات کا احساس ہوا کہ اس طرح کے کلپ بنانے والوں کے لیے ہمارے پاس کوئی پیشہ ورانہ جگہ نہیں۔
بطور یوٹیوبر ہم نے پیشہ ورانہ ویڈیوز بنانے کے لیے جدوجہد کی اور ہم نے سوچا کہ بہت سارے ایسے تخلیق کار بھی ہونگے جو کہ جدوجہد کر رہے ہوں گے۔

ملٹی میڈیا میں اپنا تجربہ استعمال کرکے پیشہ ورانہ ویڈیو اور آڈیو حل فراہم کیے ہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)

احمد نے بتایا کہ وہ آن لائن مواد تخلیق کرنے والوں کے لیے ایک ایسا  ماحول اور جگہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جو اپنے مواد کی فلم بندی کے لیے جگہ تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کر تے ہیں، کارکند نے ملٹی میڈیا میں اپنے تجربے کا استعمال کرتے ہوئے پیشہ ورانہ ویڈیو اور آڈیو حل فراہم کیے ہیں۔
دوسرے شریک بانی سلطان الثقاف نے کہا کہ کارکند نے تخلیق کاروں کے لیے آرام دہ جگہ فراہم کی ہے۔ بنیادی طور پر تخلیق کار فی گھنٹہ کے حساب سے ایک کمرہ مخصوص کروا سکتا ہے۔
یہ کمرہ ساؤنڈ پروف دیواروں، مائیکروفونز، کیمروں سے لیس ہوتا ہے اور ہم تخلیق کار کے لیے ان کے مطابق کسی طرح کی ترمیم بھی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ  کوئی بھی ویڈیو تیار کرنے کے بعد ہم اسے تخلیق کار کو ای میل کر دیتے ہیں۔ ہمارے پاس ٹیکنالوجی ہے ، بس آپ اپنا آئیڈیا لے کر آئیں۔
ہمارے سٹوڈیو کے نام کے پیچھے یہ تصور تھا کہ شناخت کسی مخلوق پر مبنی ہو۔ چونکہ ہم پروڈکشن کے بعد کے مرحلے کے بعد بہت زیادہ ویڈیو کٹنگ بھی کرتے ہیں لہذا ہم ایک ایسا منفرد نام چاہتے تھے جو کہ عربی اور انگریزی میں آسانی سے تلفظ کیا جا سکے۔ قریب ترین نام جو ہمارے ذہن میں آیا وہ جھینگا تھا جس کا عربی ترجمہ کارکند ہے۔

ہر ویڈیو ایسی ہونی چاہئے جو ناظرین کو اپنی جانب راغب کرتی ہو۔ (فوٹو ٹوئٹر)

الثقاف نے کہا کہ ایک مشکل جو ان کو درپیش ہوئی وہ کرائے کا تعین تھا چونکہ یہ ہمارا پہلا کاروباری منصوبہ ہے اس لئےعام مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اورہم نے بہت سے سبق بھی سیکھے۔
کارکند مقامی طور پراپنی نوعیت کا پہلا سٹوڈیو ہے، ہم اوقات کار اور پابندیوں کے حوالے سے زیادہ لچکدار ہونے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ ہم تخلیقی میدان سے متعلق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ  آن لائن مواد تیار کرنے میں دلچسپی عام  لوگوں میں بڑھ رہی ہے اور بہت سے آنے والے یوٹیوبرز ہیں جن میں سعودی خواتین بھی شامل ہیں جو آن لائن کے میدان میں داخل ہورہی ہیں۔
الثقاف نے بتایا کہ ہم تخلیق کاروں کے علاوہ کاروباری حضرات کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں جو اپنی مصنوعات اور سروسز کی تشہیر کرنا چاہتے ہیں۔
 

شیئر: