برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ان کے خاندان کے بینک اکاؤنٹس میں منی لانڈرنگ، کرپشن اور مجرمانہ سرگرمی کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے۔ایجنسی نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ21 ماہ کی تحقیقات میں 20 سال کے مالی معاملات کا جائزہ لیا گیا۔
تاہم مشیر داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف اورسلمان شہباز کی بریت کی خبر غلط اور مس رپورٹنگ ہے۔ اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کوئی ٹرائل تھا ہی نہیں جو بریت ہوتی۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی ایجنسی نے حکومت پاکستان، نیب اورایسٹ ریکوری یونٹ کی درخواست پر تحقیقات شروع کی تھیں جب کہ تحقیقات کے دوران شہباز شریف اور شریف خاندان کے برطانیہ اورمتحدہ عرب امارات میں اکاونٹس کی چھان بین کی گئی۔
مزید پڑھیں
-
ن لیگ میں وراثت کی لڑائی شروع، اب تین گروپ بنیں گے: شیخ رشیدNode ID: 603991
نیشنل کرائم ایجنسی کی رپورٹ کے بعد شہباز شریف اور سلیمان شہباز کے منجمد بینک اکاؤنٹس بحال کر دیے گئے۔
واضح رہے کہ شہبازشریف، سلیمان شہباز کے بینک اکاؤنٹس دسمبر2019 میں عدالتی حکم پر منجمد کیے گئے تھے۔
دوسری جانب مسلم لیگ نواز نیشنل کرائم ایجنسی کی رپورٹ کی خبر کو اپنی لیڈرشب کی بے گناہی اور حکومتی انتقامی سیاست کے ایک اور ثبوت کے طور پر پیش کر رہی ہے۔ پیر کو مذکورہ خبر سامنے آتے ہی ن لیگ کے رہنماؤں نے اس رپورٹ کو ہاتھوں ہاتھ لیا اور ٹی وی ٹاک شوز میں اسے پارٹی قیادت کی دیانت داری اور شفافیت کے ایک اور دلیل کے طور پر پیش کیا۔
It is clarified that there is no acquittal of any sort as reported as there was no trial! funds were frozen by NCA and NCA has decided to not investigate these funds anymore.
Suleiman Shabaz remains a fugitive in a money laundering case against him and his father before AC LHR— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) September 27, 2021
تاہم حکمران تحریک انصاف کے رہنما اس حوالے سے خاموش نظر آئے۔ رپورٹ کے حوالے سے حکمران پارٹی کے ارکان ٹی وی چینلز کے ٹاک شوز سے بھی عائب تھے۔
however recently NCA decided to stop investigating these funds and therefore agreed for release of these funds through court.
It is clarified that such a release order is not an acknowledgement that funds are from a legitimate source.3/4— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) September 27, 2021
تاہم مشیر احتساب کا کہنا تھا کہ برطانوی حکام نے 2019 کے کچھ فنڈز کو مشکوک قرار دے کر تحقیقات شروع کی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ مشکوک فنڈز پر برطانوی حکام نے کورٹ سے فریزنگ آرڈر حاصل کر رکھا تھا۔ این سی اے نے خود تحقیقات روک کر فنڈز ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا۔ شہزاد اکبر کے بقول ’ریلیز آرڈر کا مطلب نہیں کہ فنڈز جائز ذرائع سے وصول ہوئے تھے۔‘
مسلم لیگ ن کا ردعمل
شہباز شریف نے برطانوی عدالت کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ برطانوی عدالت کا آج کا فیصلہ نہ صرف میری، نواز شریف بلکہ پاکستان کی بھی بریت ہے۔ یقیناً سچ جھوٹ، من گھڑت کہانیوں اور کردار کشی سے بہت بڑی طاقت ہے۔‘
I bow my head before Allah in all humility & with feelings of profound gratitude. Today's decision by UK court is not just my or Nawaz Sharif's vindication but that of Pakistan too. Certainly truth has greater power than all the lies, fabricated stories & character assassination!
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) September 27, 2021