سعودی وکیل نے ایک منفرد کیس کے حوالے سے بتایا ہے جس میں ایک لڑکی نے رخصتی کے دو روز بعد طلاق کا مطالبہ کیا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی قانون دان احمد عجب نے بتایا کہ ’طلاق کا سب سے عجیب و غریب میرے علم میں اس وقت آیا کہ جب ایک نوجوان میرے چیمبر میں داخل ہوا‘۔
مزید پڑھیں
-
’ نکاح نامے کے ساتھ شوہر اور بیوی کے حقوق پر گائیڈ بک‘Node ID: 518496
-
شوہر نے آٹھ برس قبل کیوں مارا، بیوی نے طلاق کا مطالبہ کردیاNode ID: 580106
چیمبر میں داخل ہوتے ہی نوجوان نے پہلا سوال یہ کیا کہ ’کیا کسی مرد میں کوئی ایسی خرابی بھی ہوسکتی ہے جس پر اس کی منکوحہ طلاق کا مطالبہ کردے۔ میری بیوی نے شادی کے دوسرے روز مجھ سے طلاق کا مطالبہ کیوں کیا‘۔
نوجوان نے بتایا کہ ’طلاق کے مطالبے کا باعث یہ ہے کہ میں گنجا ہوں اور شادی کے دوسرے روز یہ بات میری بیوی پر جیسے ہی منکشف ہوئی اس نے طلاق کا مطالبہ کردیا‘۔
سعودی قانون دان کا کہنا ہے کہ’ اگر خاوند میں کوئی ایسی خامی نظر آئے جس سے شوہر اور بیوی کا رشتہ متاثر ہورہا ہو تو ایسی صورت میں بیوی نکاح فسخ کرنے کا حق رکھتی ہے بشرطیکہ یہ خامیاں ایسی ہوں جن کا منگنی کے وقت علم نہ ہوا ہو اور اس کا شادی کے بعد پتہ چلے‘۔
احمد عجب کا کہنا ہے کہ ’بعض لوگوں کا خیال ہے کہ گنجاپن ایسی کمی ہے جو لوگوں کو اچھی نہیں لگتی لیکن یہ ایسی کمی ہے جس سے موجودہ دور میں چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے‘۔