Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد کے ڈی چوک میں طلبہ و طالبات کا دھرنا، پولیس کا لاٹھی چارج

اسلام آباد کے ڈی چوک میں میڈیکل کے طلبہ و طالبات نے پاکستان میڈیکل کونسل کے خلاف دھرنا دے رکھا ہے جہاں بدھ کی شب پولیس کی جانب سے ان کو ہٹانے کی کوشش میں چند مظاہرین کو چوٹیں آئیں۔
اردو نیوز کے نامہ نگار بشیر چوہدری کے مطابق پاکستان میڈیکل کونسل کی جانب سے ایم ڈی کیٹ کے ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگی کے خلاف دھرنا دینے والے طلبہ نے پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب جانے کی کوشش کی۔
میڈیکل کالجز میں انٹری ٹیسٹ کے خلاف دھرنا اور احتجاج کرنے والے طلبہ کی جانب سے ڈی چوک پر رکاوٹیں ہٹا کر پارلیمنٹ ہاؤس جانے کی کوشش کی گئی تاہم پولیس کی بھاری نفری نے طلبہ کو روک لیا۔
طلبہ کی جانب سے مزاحمت کرنے پر پولیس نے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا جبکہ متعدد طلبہ کو گرفتار بھی کیا گیا۔
طلبہ نے ڈی چوک پرحکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ طلبہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ’وہ ڈی چوک سے کہیں نہیں جائیں گے اور پاکستان میڈیکل کمیشن کی بے ضابطگیوں کے خلاف ڈٹے رہیں گے۔‘
پولیس کے لاٹھی چارج کے بعد پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ بھی طلبہ سے اظہار یکجہتی کے لیے پہنچے۔
آغا رفیع اللہ کی پولیس افسران اور ضلعی انتظامیہ کے اہلکاروں کے ساتھ تلخ کلامی بھی ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’موجودہ وزیراعظم عمران خان نے بھی پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دیا تھا،‘ اس لیے طلبہ کو بھی جانے دیا جائے تاہم انتظامیہ نے طلبہ کو آگے جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔

شیئر: