طبی غلطیوں پر عملے کے لیے بیمہ پالیسی کے ضوابط جاری
طبی غلطیوں پر عملے کے لیے بیمہ پالیسی کے ضوابط جاری
جمعہ 1 اکتوبر 2021 11:31
لازمی بیمہ پالیسی کا نفاذ یکم جنوری 2022 سے کیاجائے گا (فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی سینٹرل بینک نے طبی غلطیوں پربیمہ پالیسی کا لائحہ عمل جاری کردیا ہے ـ طبی عملے کے لیے بیمہ پالیسی کا نفاذ آئندہ برس سے کیاجائے گاـ
ویب نیوز ’سبق ‘ کے مطابق سعودی مرکزی بینک ’ساما‘ نے طبی عملے سے ہونے والی غلطیوں کے تدارک کےلیے بیمہ پالیسی متعارف کرتے ہوئے ضوابط کا اعلان کردیاـ
پالیسی کے حوالے سے ’ساما‘ کا کہنا ہے کہ انشورنس پالیسی کا قانون تمام ڈاکٹروں جن میں ڈینٹیسٹ بھی شامل ہیں پرلاگوہو گا ـ بیمہ پالیسی کا نفاذ آئندہ برس یکم جنوری 2022 سے کیاجائے گا ـ
پالیسی کا مقصد طبی غلطی ہونے کی صورت میں طبی عملے کو بیمہ کی سہولت فراہم کرنا ہے ـ طبی غلطی سے ہونے والے مشکل صورتحال میں بیمہ پالیسی طبی عملے کی جانب سے معاوضہ ادا کرنے کی پابند ہوگی ـ
مرکزی بینک کی جانب سے جاری ضوابط میں کہا گیا ہے کہ طبی غلطی کے باعث مریض کی موت واقع ہونے یا جسمانی و ذہنی معذوری و دیگر نوعیت کی مشکلات پیش آنے پربیمہ پالیسی کارگرہوگی ـ
جاری ضوابط کی شق نمبر 13 میں کہا گیا ہے کہ طبی غلطی ہونے پرعدالتی حکم کی روشنی میں بیمہ کمپنی معاوضہ ادا کرنے کی پابند ہو گی ـ مقررہ نکات کے مطابق بیرون مملکت دائر کیا گیا دعوی بیمہ پالیسی پراثر انداز نہیں ہوگاـ
بیمہ پالیسی کی کوریج کی حد مختلف مقرر کی گئی ہیں جن میں سالانہ ایک لاکھ ریال سے 5 لاکھ ریال تک انشورنس کلیم کی مد میں مختص کیے گئے ہیں ـ
واضح رہے مملکت میں طبی غلطیوں پرسخت قانون ہے ـ غلطی کے مرتکب طبی عملے پربھاری جرمانہ عائد کیاجاتا ہے تاہم اسکےلیے مقررہ میڈیکل بورڈ کی جانب واقعے کی تفصیلی جانچ کے بعد فیصلہ صادر کیاجاتا ہے جس پرعمل درآمد کرنا لازمی ہوتا ہےـ