چین: کوئلے کا گڑھ سمجھے جانے علاقے میں سیلاب سے 15 ہلاک
چین: کوئلے کا گڑھ سمجھے جانے علاقے میں سیلاب سے 15 ہلاک
منگل 12 اکتوبر 2021 9:43
سیلاب سے کوئلے سے مالا مال علاقہ ایک ایسے وقت پر متاثر ہوا ہے جب ملک بھر میں توانائی کا بحران ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
چین کے صوبے شانسی میں غیر موسمی بارش اور سیلاب کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مقامی حکام نے منگل کو بتایا کہ عام طور پر خُشک رہنے والے اس علاقے میں تین مہینے کی بارش ایک ہفتے کے اندر ہوئی۔
سیلاب سے کوئلے سے مالا مال علاقہ ایک ایسے وقت پر متاثر ہوا ہے جب ملک بھر میں توانائی کا بحران ہے۔
ہنگامی صورتحال سے نمٹنے والے مقامی افسر وانگ کیروی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سیلاب کی وجہ سے صوبے میں کم از کم 60 کانیں عارضی طور پر بند کی گئیں تھیں۔ تاہم اب چار کے علاوہ تمام کانوں میں معمول کی سرگرمیاں بحال ہوگئی ہیں۔
وانگ کیروی کا کہنا تھا کہ شدید خراب موسم کے باعث تقریباً 19 ہزار عمارتیں تباہ ہوئیں جبکہ دیگر 18 ہزار کو بری طرح نقصان پہنچا۔
بارش اور سیلاب کے باعث ’15 افراد ہلاک ہوئے اور تین لاپتہ ہیں۔‘
وانگ کیروی کے مطابق صوبے بھر میں کم از کم 17 لاکھ سے زائد افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک لاکھ 20 ہزار کو باحفاظت نکال لیا گیا ہے۔
مقامی اخبار شانسی ایوننگ نیوز میں شائع تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس اہلکار سکول کے بچوں کو اپنے کندھوں پر اٹھا کر پانی میں سے گزر رہے ہیں جبکہ متعدد گاڑیاں سڑکوں پر پھنسی ہوئی ہیں۔
شانسی میں صرف پانچ دنوں میں پورے اکتوبر کے مہینے میں ہونے والی معمول کی بارش سے تین گناہ زیادہ مینہ برسا ہے۔
رواں برس چین کے کئی علاقوں میں سیلاب آیا ہے۔
موسم سرما میں صوبہ ہوبی اور سیچوان میں ہزاروں افراد کو موسلادھار بارش کے باعث اپنے گھر چھوڑنے پڑے تھے۔ جولائی میں وسطی صوبے ہینان میں آنے والے سیلاب سے 300 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سیلاب اور خشک سالی جیسی صورتحال عام ہورہی ہے اور انہوں نے اس کی وجہ موسمیاتی تبدیلی بتائی ہے۔