عمران خان فوج اور آئی ایس آئی کو اپنی ٹائیگر فورس بنانا چاہتے ہیں: بلاول بھٹو
اتوار 17 اکتوبر 2021 18:14
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’عمران خان نے جس چیز میں بھی ہاتھ ڈالا وہاں تبدیلی نہیں تباہی آئی ہے۔‘ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ہماری فوج اور آئی ایس آئی کو اپنی ٹائیگر فورس بنانا چاہتا ہے۔
اتوار کو باغ جناح کراچی میں شہدائے کارساز کی برسی کے حوالے سے تقریب خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’عمران خان ہر ادارے کو اپنی ٹائیگر فورس بنانا چاہتا ہے۔ اس نے پہلے پارلیمنٹ پر حملہ کیا اور پھر عدلیہ پر حملہ کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان الیکشن کمیشن کو اپنی ٹائیگر فورس بنانے کے لیے ریفرنس فائل کرتے ہیں۔ وہ میڈیا کو بھی اپنی ٹائیگر فورس بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا کو بھی وہ اپنی ٹائیگر فورس بنانا چاہتے ہیں۔‘
بلاول بھٹو نے اپنے خطاب کا آغاز بے نظیر بھٹو کے متعلق اشعار پڑھتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’جب دہشت گرد اور آمر جس نے 18 اکتوبر کو شہید بی بی پر حملہ کیا تھا، اس وقت نہ شہید بی بی ڈریں اور نہ ہی ان کا کوئی جیالا ڈرا۔‘ ’18 اکتوبر کو دنیا کو پتا چلا کہ بھٹو شہید کے جیالے بم دھماکوں سے بھی نہیں ڈرتے۔‘
’شہید بی بی نے اس ملک کو ایک امید دلائی تھی۔ جہاں لوگ اپنے ووٹ سے اپنی حکومت کو منتخب کریں گے۔ قائد عوام اور بی بی شہید نے عوام دوست پالیسیاں متعارف کرائیں۔‘
’یہ پیپلز پارٹی کا بنیادی فلسفہ ہے کہ ہم پاکستان کے عوام کو روٹی ، کپڑا اور مکان دلانا چاہتے ہیں۔‘
’خان صاحب نے عوام سے کتنے وعدے کیے تھے۔ ہر وعدہ جھوٹا۔ آج لوگ پوچھ رہے ہیں کہ کہاں گیا وہ ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ۔ آپ نے لوگوں سے روزگار چھینا ہے۔‘
’آپ کہتے تھے جب مہنگائی بڑھتی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وزیراعظم چور ہے۔ آج جتنی مہنگائی ہے اتنی کبھی پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوئی۔ تو خان صاحب اس کا مطلب یہ ہے کہ اس وقت جتنا چور وزیراعظم ہے کبھی اتنا پاکستان کی تاریخ میں نہیں تھا۔‘
’خان صاحب نے ہماری معیشت کی تباہی کا بندوبست کیا ہے۔یہ تبدیلی نہیں تباہی ہے۔ پیپلز پارٹی کے جیالے پہلے دن سے کراچی سے لے کر کشمور تک اس پی ٹی آئی ایم ایف کی پالیسی کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔‘
’یہ حکومت انتقامی سیاست پر یقین رکھتی ہے۔ صدر زرداری کو نیب کے جھوٹے کیسز کی بنیاد پر بار بار طلب کرتے ہیں لیکن بزرگی اور بیماری کے باوجود وہ عدالت میں پیش ہوتے ہیں۔‘
بلاول نے کہا ’سب کو نظر آ رہا ہے کہ پی پی کی حکومت آ رہی ہے۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ ہم پہلے دن سے اس ملک کے نوجوان کو روزگار دلوانا شروع کر دیں گے۔‘
’اگر اس وقت اس ملک کے عوام کے لیے کوئی آواز اٹھا سکتا ہے تو وہ جیالے ہی ہیں، ہمارا اس حکومت کے خلاف احتجاج جاری رہے گا ، جب تک ہم عمران خان کو نہیں بھگاتے ہیں۔‘
’عمران خان نے جس چیز میں ہاتھ ڈالا ہے ، وہاں تبدیلی نہیں تباہی ہوئی ہے۔‘ ’جو انہوں یکساں نصاب کے نام پر کیا ہے ، یہ تبدیلی نہیں تباہی ہے۔‘