Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کمپنی ریڈ میں ہے، چھٹی گئے ہوئے کارکن کا اقامہ تجدید ہوگا؟ 

متاثرہ ممالک کے تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کا عمل جاری ہے۔ فوٹو اے ایف پی
سعودی عرب میں رہائشی قانون کے تحت مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کا ڈیٹا محکمہ پاسپورٹ ’جوازات‘ کے مرکزی سسٹم میں فیڈ کرنا ضروری ہے۔
ڈیٹا جمع کرنے کے لیے تارکین اور شہریوں کی آنکھوں کا عکس اور انگلیوں کے نشانات کے ذریعے شناخت کے عمل کو محفوظ کیا جاتا ہےـ 
غیر ملکیوں کے اقاموں کا اجرا اور سالانہ بنیاد پر ان کی تجدید کے لیے لازمی ہے کہ جوازات کے سسٹم میں فنگر پرنٹ اور آنکھوں کا عکس جمع کرایا جائےـ
اس حوالے سے محکمہ پاسپورٹ کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’جوازات کے سسٹم میں بچوں کے فنگر پرنٹ کے لیے عمر کی انتہائی حد کیا ہے، بچے کی عمر چھ برس مکمل نہیں ہوئی کیا فنگرپرنٹ جمع کرائے جا سکتے ہیں؟ 
سعودی محکمہ پاسپورٹ ’جوازات‘ نے ٹوئٹر پر دریافت کیے جانے والے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تارکین کے بچوں کے لیے لازمی فنگر پرنٹ کی انتہائی حد 6 برس اور اس سے زائد ہے۔
واضح رہے کہ محکمہ پاسپورٹ جوازات کے مرکزی سسٹم میں اقاموں کے اجرا و تجدید اور خروج وعودہ کے اجرا کے لیے فنگر پرنٹ فیڈ کرنا ضروری ہیں۔
خیال رہے کہ تارکین کے بچوں کے لیے لازمی عمر کی انتہائی حد 6 برس ہے۔ اس سے کم عمر کے بچوں کے فنگر پرنٹ لازمی کے زمرے میں نہیں آتے تاہم والدین اپنی سہولت کے مطابق اس امر کا جائزہ لیتے ہوئے فنگر پرنٹ جمع کرا سکتے ہیں۔ جبکہ 6 برس اور اس سے زائد عمر کے بچوں کے لیے فنگر پرنٹ جمع کرانا ضروری ہے۔
محکمہ پاسپورٹ کی جانب سے تمام شہروں اور قصبوں میں خواتین کی سہولت کے لیے جوازات ذیلی دفاتر میں فنگر پرنٹ جمع کرانے کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ خواتین کے فنگر پرنٹ حاصل کرنے کے لیے الگ شعبہ قائم کیا گیا ہے جہاں کارکن بھی خواتین ہی ہیں۔ 

شہریوں اور غیر ملکیوں کا ڈیٹا محکمہ پاسپورٹ میں درج کرنا ضروری ہے۔ فوٹو اے ایف پی

ایک اور شخص نے جوازات سے اقامہ قوانین کے حوالے سے دریافت کیا کہ ’کمپنی ریڈ کیٹگری میں ہے، اس صورت میں چھٹی پر گئے ہوئے کارکنوں کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے حوالے سے جاری کیے گئے احکامات لاگو ہوں گے؟‘ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’ان ممالک کے اقامہ ہولڈرز جن کے براہ راست مملکت آنے پر پابندی عائد ہے انکے شہریوں کی سہولت کے لیے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کے احکامات پرعمل درآمد جاری ہے۔
متاثرہ ممالک کے تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں 30 نومبر 2021 تک بلا کسی استثنیٰ مفت توسیع کر دی جائے گی تاہم توسیع کا عمل مرحلہ وار طریقے سے جاری ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کے حوالے سے حفاظتی اقدامات کے تحت پاکستان سمیت متعدد ممالک سے براہ راست لوگوں کے آنے پر پابندی عائد کی گئی ہےـ  
متاثرہ ممالک کے تارکین کی سہولت کے لیے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے شاہی احکامات پرعمل درآمد سعودی محکمہ پاسپورٹ اور نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے تعاون سے جاری ہے تاہم توسیع کا عمل مرحلہ وار ہوگاـ باری آنے پر ہر وہ شخص اس سے مستفید ہو گا جو مذکورہ زمرے میں شامل ہےـ  

متعدد ممالک سے براہ راست سعودی عرب آنے پر پابندی عائد ہےـ فوٹو اے ایف پی

اس حوالے سے متاثرہ ممالک کے شہری اپنی باری کا انتظار کریں اور اقامہ و خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے لیے کسی سرکاری ادارے سے رابطہ کرنے کی ضرورت نہیں۔ 
یہاں اس امر کا بھی خیال رکھا جائے کہ جوازات کے قانون کے مطابق خروج وعودہ پر گئے ہوئے غیر ملکی کارکنوں کے سپانسرز کی جانب سے خروج وعودہ کو خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ میں تبدیل نہیں کیا جا سکتاـ 

شیئر: