Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان اور انڈیا کے درمیان کھیلے گئے تاریخی کرکٹ میچز پر ایک نظر

پاکستان اور انڈیا کے درمیان محدود اوورز والے چھ یادگار میچز کھیلے جا چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
روایتی حریف پاکستان اور انڈیا کے درمیان ٹی20 ورلڈ کپ کا اہم میچ  اتوار کو دبئی کے کرکٹ گراؤنڈ میں ہوگا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایشیائی کرکٹ کی دو بڑی حریف ٹیموں کے درمیان ہونے والے میچز کا جائزہ لیا جائے تو اب تک دونوں ٹیموں کے درمیان محدود اوورز کے چھ یادگار مقابلے ہو چکے ہیں۔
پاکستانی بیٹسمین جاوید میانداد کا شارجہ میں آخری گیند پر چھکا آج بھی لوگوں کو یاد ہے جو انڈین کرکٹ فینز کے لیے انتہائی مایوسی کا باعث بنا تھا۔
جاوید میانداد نے آخری اوور میں چھکا مار کر انتہائی ڈرامائی انداز میں انڈیا کے خلاف میچ پاکستان کے نام کر لیا تھا۔
جاوید میانداد ایسے موقع پر میدان میں داخل ہوئے جب پاکستان کو جیتنے کے لیے 246 رنز درکار تھے۔ اس وقت 61 رنز پر پاکستان کے تین کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ میانداد نے 114 گیندوں پر 116 رنز بنا کر یادگار اننگز کھیلی تھی۔
پاکستان کو آخری گیند پر چار رنز درکار تھے۔ شائقین میں انتہائی بےچینی تھی، صرف ایک شاٹ پر دونوں ٹیموں کی ہار یا جیت کا فیصلہ ہونا تھا۔
انڈین فاسٹ بولر چیتن شرما نے آخری بال کرائی جس پر جاوید میانداد نے اس انداز سے شاٹ لگائی کہ گیند سٹیدیم میں موجود شائقین میں جا کر گری جس کے ساتھ ہی پاکستانیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
سچن تندولکر انڈیا کے لیے بہت سے میچز جیت چکے ہیں لیکن 2003 میں پاکستان کے خلاف ون ڈے ورلڈ کپ یقیناً یادگار تھا۔ انڈیا کو 274 رنز درکار تھے جب سچن تندولکر پاکستانی فاسٹ بالرز وسیم اکرم، وقار یونس اور شعیب اختر کے سامنے ڈٹ گئے تھے اور 98 رنز کی یاد گار اننگز کھیل کر انڈیا کو فتح دلائی تھی۔
دونوں حریف ٹیموں کے درمیان  پہلے ٹی20 ورلڈ کپ کا ایک میچ ٹائی بھی ہوگیا تھا جس کا فیصلہ اس وقت کے قانون کے مطابق بال آؤٹ پر ہوا۔ انڈیا نے یہ میچ بال آؤٹ پر جیت لیا تھا۔ بعد ازاں بال آؤٹ کی جگہ سپر اوور کا قانون متعارف کرایا گیا۔

پاکستان اور انڈیا کی ٹیمیں اتوار کو دبئی کے میدان میں مدمقابل ہوں گی۔ فوٹو اے ایف پی

دونوں ٹیمیں دوبارہ اسی ورلڈ کپ کے فائنل میں مدمقابل ہوئیں جس میں پاکستان 158 رنز کا تعاقب کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا تھا۔
77 رنز پر چھ کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے جب مصباح الحق میدان میں داخل ہوئے اور شائقین میں ایک مرتبہ پھر جیتنے کی امید پیدا ہوئی۔ فائنل اوور پر پاکستان کو تیرہ رنز درکار تھے جب مصباح الحق نے چھکا مارا۔ اگلی گیند پر بھی انہوں نے چھکا مارنے کی کوشش کی لیکن گیند  شنتھا کمارن کے ہاتھ میں لینڈ کی۔
پاکستان کی انڈیا کے خلاف ٹی 20 کی واحد کامیابی دو میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں ملی۔ اس جیت کا سہرا اس وقت کے کپتان محمد حفیظ کو جاتا ہے۔ 143 رنز کے تعاقب میں پاکستان کے 12 رنز پر تین کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے۔
حفیظ جنہیں گیم کی سمجھ بوجھ کے باعث پروفیسر کا لقب دیا گیا تھا، نے شعیب ملک کے ساتھ مل کر 106 رنز کی پارٹنرشب قائم کرنے میں کامیاب ہوئے۔ حفیظ نے57 رنز کی فتح گر اننگز کھیلی اور پاکستان کو دو بالز قبل فتح دلائی۔
چیمپئین ٹرافی کے فائنل میں بھی پاکستان نے انڈیا کے خلاف تاریخی کامیابی حاصل کی تھی۔ اس وقت فخر زمان نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹرافی پاکستان کے نام کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
فخر زمان نے 106 گیندوں پر 114 رنز بنائے تھے۔ فخر زمان اور اظہر علی کے درمیان 128 رنز کی اوپننگ شراکت کی بدولت پاکستان نے ویراٹ کوہلی کی ٹیم کو 338 رنز کا ہدف دینے میں کامیاب ہوا  تھا۔ پہاڑ جیسے ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے انڈیا کی پوری ٹیم کو صرف 158 رنز پر آؤٹ کر دیا تھا۔
انڈیا کے خلاف میچ کے لیے پاکستان کی 12 رکنی ٹیم میں کپتان بابر اعظم ، وکٹ کیپر محمد رضوان، محمد حفیظ، شعیب ملک، حیدر علی، عماد وسیم، آصف علی، شاداب خان، ، فخر زماں، حسن علی، شاہین آفریدی اور حارث رؤف شامل ہیں۔

شیئر: