Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بابر اعظم امارات کے میدانوں میں اب تک ناقابل شکست

پاکستانی ٹیم پہلے وارم اپ میچ میں ویسٹ انڈیز کو شکست دے چکی ہے (فائل فوٹو: پی سی بی)
متحدہ عرب امارات اور عمان میں منعقد ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ کے گروپ 12 سٹیج کے میچز سنیچر سے شروع ہو رہے ہیں تاہم شائقین کرکٹ کی نظریں اتوار 24 مارچ کو پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والے بڑے میچ پر مرکوز ہیں۔
کرکٹ مبصرین، شائقین اور دیگر جہاں دونوں ٹیموں کی موجودہ پرفارمنس کو دیکھ کر میچ کے نتیجے سے متعلق اندازے قائم کر رہے ہیں، وہیں کئی ایسے بھی ہیں جو گزشتہ مقابلوں کے ڈیٹا کا ذکر کرتے ہوئے ہار یا جیت سے متعلق توقعات وابستہ کیے ہوئے ہیں۔
پاکستانی وقت کے مطابق شام سات بجے ہونے والا میچ دبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں منعقد ہونا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے یہ میدان پاکستانی ٹیم کے ان فارم کپتان بابراعظم کے لیے بھی خاص ہیں کیوں کہ وہ اب تک یہاں کھیلا گیا کوئی میچ نہیں ہارے ہیں۔
بابر اعظم نے متحدہ عرب امارات میں 11 ٹی 20 انٹرنیشنل میچ کھیلے ہیں اور سبھی میں کامیابی ان کے نام رہی ہے۔
امارات میں بابراعظم کی مسلسل کامیابیوں کے دلچسپ پہلو کا ذکر کرنے والوں کو توقع ہے کہ بابر اعظم اور ان کی ٹیم انڈیا کے خلاف میچ میں بھی کامیابیوں کا تسلسل برقرار رکھے گی۔

انڈین شائقین کرکٹ جہاں ورلڈ کپ مقابلوں میں پاکستانی ٹیم کے خلاف اپنی ٹیم کے مسلسل کامیابیوں سے امید رکھے ہوئے ہیں وہیں پاکستانی شائقین کو توقع ہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی کامیابیوں کا بہتر ریکارڈ اس مرتبہ کچھ نیا کر سکتا ہے۔
ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوران پاکستان اور انڈیا کی ٹیمیں اب تک پانچ مرتبہ مدمقابل آئی ہیں۔ تمام میچوں میں کامیابی انڈین ٹیم کے نام رہی ہے۔
دونوں ٹیمیں ٹی 20 ورلڈ کپ میں پہلی مرتبہ 14 ستمبر 2007 کو ڈربن میں آمنے سامنے آئیں۔ انڈیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر 141 رنز بنائے۔ جواب میں پاکستانی ٹیم نے سات وکٹوں کے نقصان پر 141 رنز بنائے تو میچ ٹائی ہو گیا۔ فیصلے کے لیے ’بال آؤٹ‘ آزمایا گیا جس میں تین گیندوں پر انڈین بولرز نے وکٹیں لیں البتہ پاکستانی کھلاڑی ایسا نہ کر سکے، یوں میچ انڈیا کے نام رہا۔
ٹی 20 ورلڈ کپ میں مجموعی طور پاکستان کے کھیلے گئے میچوں کی تعداد انڈیا سے زیادہ ہے۔ پاکستانی ٹیم نے اب تک کل 34 میچ کھیلے، 19 میں کامیابی حاصل کی جب کہ 15 میں ناکامی کا سامنا رہا۔
چند روز قبل ہزاروں فٹ کی بلندی پر اپنی ستائیسویں سالگرہ منانے والے بابراعظم کا بیٹنگ ریکارڈ بتاتا ہے کہ قومی ٹیم کی قیادت سنبھالنے کے بعد ان کی پرفارمنس مزید بہتر ہوئی ہے۔
کرکٹ مبصرین اور سوشل میڈیا شائقین بھی ٹی 20 ورلڈ کپ میں انہیں ’پاکستانی بیٹنگ کے اہم ستون‘ کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

پاکستان اور انڈیا کا بڑا مقابلہ شائقین کے ساتھ ساتھ کرکٹ مبصرین اور سابق و موجودہ کرکٹرز کی بھی خصوصی دلچسپی کا مرکز ہے۔
انگلش کرکٹر مونٹی پنیسر پاکستان اور انڈیا کے میچ میں بابر اعظم کو فیصلہ کن قوت قرار دے چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان متحدہ عرب امارات میں بہت اچھا رہا ہے، ان کی بولنگ لائن اپ بھی عمدہ ہے، بیٹنگ میں بابر اعظم کی موجودگی اسے مضبوط لائن بناتی ہیں۔ آپ پاکستان کے بارے میں اندازہ نہیں کر سکتے، صرف پاکستان ہی پاکستان کو شکست دے سکتا ہے۔

پاکستان کے ورلڈ کپ سکواڈ میں تجربہ اور فارم ایک ساتھ

پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے ساتھ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کی عمدہ فارم سے جہاں قومی ٹیم کو کامیابی کی توقع ہے وہیں ٹیم میں تجربہ کار کھلاڑیوں کی موجودگی بھی مثبت پہلو قرار دیا جا رہا ہے۔
پاکستان کی جانب سے موجودہ ٹورنامنٹ کھیلنے والی کھلاڑیوں میں شعیب ملک نے ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ 28 میچوں کی 27 اننگز کھیلی ہیں۔ 10 مرتبہ ناٹ آؤٹ رہتے ہوئے انہوں نے کل 546 رنز بنائے ہیں۔ 32.11 کی ایوریج اور 116.41 کے سٹرائک ریٹ کے ساتھ ان کا سب سے زیادہ سکور 57 رنز رہا ہے۔

سری لنکن ٹیم کا دلچسپ ریکارڈ

ٹی 20 ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کے حوالے سے ایک اور دلچسپ پہلو یہ ہے کہ اب تک سری لنکن ٹیم سب سے زیادہ جیت کا تناسب رکھتی ہے۔ ورلڈ کپ کے دوران 67.67 فیصد کامیابیاں رکھنے والے آئی لینڈرز اب تک تین مرتبہ ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچی ہے۔
ورلڈ کپ کا شیڈول طے ہوتے وقت رینکنگ میں ٹاپ ایٹ ٹیموں سے باہر ہونے کی وجہ سے اس مرتبہ کوالیفائر راؤنڈ کھیلنے پر مجبور سری لنکن ٹیم سے بھی سرپرائز کی توقع ہے۔
 

شیئر: