Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عالمی ادارے ماحول دوست منصوبوں پر کام شروع کریں، سکیورٹی دیں گے: طالبان

طالبان کی حکومت نے عالمی ڈونرز سے کہا ہے کہ وہ ماحولیات کے طے شدہ منصوبوں پر دوبارہ کام شروع کریں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
افغانستان میں طالبان کی نئی حکومت نے عالمی ڈونرز پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں ماحولیات کی حفاظت کے لیے طے شدہ منصوبوں پر دوبارہ کام شروع کردیں۔
واضح رہے کہ طالبان نے اگست میں افغانستان کا کنٹرول سنبھالا تھا، تاہم اس حکومت کو اب تک عالمی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گلاسگو میں ہونے والی کانفرنس کوپ 26 میں دنیا بھر کے مختلف ممالک سے عالمی رہنما ماحولیاتی تبدیلی پر غور و فکر کریں گے۔ تاہم اس کانفرنس میں امارات اسلامی کی کوئی نمائندگی نہیں ہوگی۔
اس حوالے سے طالبان کے سینیئر سفارت کار سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے بارے میں اقوام متحدہ سے منظورہ شدہ پروگراموں کو جاری رکھنا چاہیے۔
سہیل شاہین اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا ’افغانستان کی آب و ہوا کو مدِنظر رکھتے ہوئے ملک میں ماحولیات سے متعلق کام کی بہت ضرورت ہے۔‘
ان کے مطابق ’ماحولیاتی تبدیلی کے کچھ ایسے مںصوبے جو پہلے سے منظور شدہ ہیں اور جن کے لیے فنڈز گرین کلائمیٹ فنڈ، یو این ڈی پی اور افغان ایڈ نے دیے، ان کو مکمل طور پر دوبارہ کام شروع کر دینا چاہیے۔‘
واضح رہے کہ امدادی ایجنسیوں نے افغانستان میں خشک سالی کے خطرے کے حوالے سے خبردار کیا ہے، اقوام متحدہ کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے مزید خراب ہوسکتی ہے۔
’ایسی صورت میں دو کروڑ 20 لاکھ افراد کو خوراک کے شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔‘
افغانستان میں حکومت تبدیل ہونے کے بعد ان امدادی ایجنیسوں کے کام میں خلل پڑا ہے جو طالبان کے دور سے قبل وہاں منصوبے جاری رکھے ہوئے تھیں جبکہ عالمی ڈونرز بھی اس وقت سابق شدت پسندوں کے ساتھ کام کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔
تاہم دوسری جانب سہیل شاہین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ’طالبان مذکورہ پراجیکٹس پر کام کرنے والی ٹیموں کی حفاظت یقینی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔‘  

شیئر: