افغانستان میں طالبان کی نئی حکومت نے عالمی ڈونرز پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں ماحولیات کی حفاظت کے لیے طے شدہ منصوبوں پر دوبارہ کام شروع کردیں۔
واضح رہے کہ طالبان نے اگست میں افغانستان کا کنٹرول سنبھالا تھا، تاہم اس حکومت کو اب تک عالمی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
طالبان کا افغانستان کی نئی مسلح افواج بنانے کا اعلانNode ID: 612516
-
غیرملکی ’مردانہ وفود‘ طالبان سے ملاقاتوں کے بعد تنقید کی زد میںNode ID: 612911
-
شادی کی تقریب میں موسیقی پر طالبان کی فائرنگ سے دو ہلاکNode ID: 613981
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گلاسگو میں ہونے والی کانفرنس کوپ 26 میں دنیا بھر کے مختلف ممالک سے عالمی رہنما ماحولیاتی تبدیلی پر غور و فکر کریں گے۔ تاہم اس کانفرنس میں امارات اسلامی کی کوئی نمائندگی نہیں ہوگی۔
اس حوالے سے طالبان کے سینیئر سفارت کار سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے بارے میں اقوام متحدہ سے منظورہ شدہ پروگراموں کو جاری رکھنا چاہیے۔
سہیل شاہین اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا ’افغانستان کی آب و ہوا کو مدِنظر رکھتے ہوئے ملک میں ماحولیات سے متعلق کام کی بہت ضرورت ہے۔‘
ان کے مطابق ’ماحولیاتی تبدیلی کے کچھ ایسے مںصوبے جو پہلے سے منظور شدہ ہیں اور جن کے لیے فنڈز گرین کلائمیٹ فنڈ، یو این ڈی پی اور افغان ایڈ نے دیے، ان کو مکمل طور پر دوبارہ کام شروع کر دینا چاہیے۔‘
1/2
Afghanistan has a fragile climate. There is need for tremendous work. Some climate change projects which have already been approved and were funded by Green Climate Fund,
UNDP, Afghan Aid, should fully resume work. This, on the one hand, will help change the climate— Suhail Shaheen. محمد سهیل شاهین (@suhailshaheen1) October 31, 2021