سیمی فائنل میں کوئی بھی ٹیم آئے اس سے فرق نہیں پڑتا: محمد حفیظ
سیمی فائنل میں کوئی بھی ٹیم آئے اس سے فرق نہیں پڑتا: محمد حفیظ
ہفتہ 6 نومبر 2021 15:08
بابر کی جتنی تعریف کی جائے اتنی کم ہے: محمد حفیظ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور آل راونڈر محمد حفیظ نے کہا ہے کہ ’سیمی فائنل میں جس ٹیم کے ساتھ بھی ہمارا مقابلہ ہو ہمیں اس کی پرواہ نہیں ہے، بہتر کرکٹ کھیل رہے ہیں اور جب آپ کی ٹیم بہتر کھیل رہی ہو تو پھر سامنے کون سی ٹیم ہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘
پاکستانی سکواڈ میں شامل محمد حفیظ نے سکاٹ لینڈ کے خلاف آخری گروپ میچ سے قبل شارجہ سے ورچوئل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’جس ٹیم کے ساتھ بھی سیمی فائنل میں مقابلہ ہوگا ہمیں بہتر کھیل پیش کرنا ہوگا، ہمارا ایک اچھا کمبینشین بن گیا ہے اور اس وقت ساری توجہ سکاٹ لینڈ کے میچ پر ہے اور اس کے بعد جو بھی سیمی فائنل میں آئے گا ہم ان کے ساتھ کھیلنے کے لیے تیار ہیں۔‘
محمد حفیط نے کہا کہ انڈیا کے خلاف میچ میں تاریخی فتح سے پاکستان ٹیم کا مورال کافی بلند ہوا اور ٹیم کی باڈی لینگویج ہی تبدیل ہوگئی ہے۔ ’کسی بھی بڑے ایونٹ میں جب بڑا میچ جیتتے ہیں تو اس سے مورال بہتر ہوتا ہے اور بڑے ایونٹ میں پہلا میچ ہی انڈیا کے خلاف ہو تو میچ ہارنے کے بعد کافی مشکلات آتی ہیں کیونکہ پورا ملک کی نظریں اسی میچ پر مرکوز ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’میرے لیے کیرئیر میں یہ اعزاز کی بات ہے کہ میں اس سکواڈ کا حصہ ہوں جس نے انڈیا کو ورلڈ کپ میں پہلی بار شکست دی اور اب میری خواہش ہے کہ ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے سکواڈ کا حصہ بنوں۔‘
سابق کپتان محمد حفیظ نے کہا کہ ہمارا ہدف کوئی مخصوص میچ جیتنا نہیں بلکہ اصل مقصد چمپئین بننا ہے اور اس وقت ٹیم میں انفرادی طور پر کھلاڑی ایک دوسرے کو کافی سپورٹ کر رہے ہیں۔
کپتان بابر اعظم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ ’بابر اعظم نے مشکل حالات میں بہتر کھیل پیش کیا اور کپتان جب کارکردگی دکھاتا ہے اس کی عزت میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور اس کے فیصلوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ بابر اعظم بطور کپتان دن بدن بہتر ہورہے ہیں اور اپنی کارکردگی سے ان لوگوں کی سوچ بدل رہے ہیں جو بابراعظم کی قائدانہ صلاحیوتوں پر سوال اٹھاتے تھے، بابر کی جتنی تعریف کی جائے اتنی کم ہے۔‘
ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد اپنے مستقبل کے حوالے سے سوال کے جواب پر سابق کپتان محمد حفیط نے کہا کہ ’میری خواہش ہے کہ میں آئی سی سی ایونٹ میں پاکستان کے وننگ سکواڈ کا حصہ بنوں اور ہم اس کے بہت قریب ہیں، پاکستان کے لیے کھیلنا ہمیشہ ایک جذباتی لمحہ ہوتا ہے اور اپنے مستقل کے بارے میں فیصلہ کرنا بھی میرے لیے ایک انتہائی جذباتی لمحہ ہوگا اس لیے اس وقت میری ساری توجہ پاکستان کو ورلڈ کپ جتوانے پر مرکوز ہے، اپنے مستقبل کے بارے میں فیصلہ ورلڈ کپ کے بعد کروں گا اس وقت ساری توجہ پاکستان کو ورلڈ کپ جتوانے پر مرکوز ہے۔
متحدہ عرب امارات میں جاری ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ پاکستان اب تک ناقابل شکست ہے اور 4 میچز جیت کر سیمی فائنل تک رسائی حاصل کر لی ہے۔ پاکستان اپنے گروپ کا آخری میچ سکاٹ لینڈ کے اتوار کو شارجہ کے میدان پر کھیلے گا۔