Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے صحرا ’ربع الخالی‘ میں چاول کی کاشت ممکن ہے؟

چین کے تجربے کو سامنے رکھ کر چاول کی کاشت کا تجربہ ممکن ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)
سعودی زرعی ماہر انجینیئر عبدالعزیز السحیبانی نے تجویز پیش کی ہے کہ مملکت کے معروف صحرا’ربع الخالی ‘ کے کچھ حصہ میں تجرباتی بنیادوں پرچاول کی کاشت کی جائے۔
سرکاری ٹی وی الاخباریہ کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انجینیئرالسحیبانی نے کہا کہ خلیج عرب کے سمندری پانی کو استعمال کرتے ہوئے چین کے تجربے کو سامنے رکھ کر چاول کی کاشت کا تجربہ کرنا ممکن ہے۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق میں یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ماضی میں صحرا کا یہ علاقہ جو اب ربع الخالی کے نام سے جانا جاتا ہے ایک وقت میں سمندر تھا جو وقت کے ساتھ ساتھ سمٹتا گیا اور اب موجودہ مقام تک پہنچ گیا ہے۔ 

خلیج عرب سے نکالی گئی نہر سے ربع الخالی صحرا کے مخصوص علاقے تک  پانی لانے میں آسانی ہوگی (فوٹو عاجل)

ایک سوال کے جواب میں سعودی زرعی ماہر کا کہنا تھا کہ اگر تجرباتی طورپر خلیج عرب کے زیریں سمت میں چاول کی کاشت کا آغاز کیا جائے تو وہاں پانی لانے میں زیادہ دقت کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ خلیج عرب کے زیریں علاقے میں نہر کے ذریعے پانی مقررہ مقام تک پہنچایا جا سکتا ہے جسے چاول کی کاشت میں استعمال کرنا آسان ہوگا۔
خلیج عرب سے نکالی گئی نہر سے ربع الخالی صحرا کے مخصوص علاقے تک پانی لانے میں آسانی ہوگی کیونکہ وہ علاقہ زیریں سمت ہے جہاں سے پانی کو پمپ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ زیریں علاقہ ہونے کی وجہ سے پانی از خود بہہ کر مخصوص مقام پر پہنچ جائے گا جسے بعد میں زراعت کے لیے استعمال کرنے کے لیے میٹھے پانی کے ساتھ ملانا ہو گا۔

شیئر: