معاہدے کے بعد سوڈان کے فوج نے برطرف وزیراعظم بحال کر دیا
اتوار 21 نومبر 2021 11:28
سوڈان کی فوج نے برطرف کیے گئے وزیراعظم کو ان کے عہدے پر دوبارہ بحال کر دیا ہے۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فوج کے سربراہ اور وزیراعظم نے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔
14 نکاتی معاہدے پر خرطوم کے صدارتی محل میں دستخط کیے گئے جس کے تحت حکومت بحال اور زیر حراست سیاسی رہنماؤں کو رہا کرنے کی شقیں شامل ہیں۔
قبل ازیں برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے خبر دی تھی کہ امہ پارٹی کے فادللہ برما ناصر نے بتایا کہ معاہدہ سنیچر کی رات گئے کیا گیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’وزیراعظم عبداللہ حمدوک ٹیکنو کریٹس پر مشتمل خود مختار کابینہ تشکیل دیں گے۔ فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان معاہدے میں یہ بھی طے پایا ہے کہ تمام سیاسی اسیروں کو رہا کیا جائے گا۔‘
فادللہ برما ناصر کا کہنا کہ انہوں نے سنیچر کی رات کو ہونے والی میٹنگ میں شرکت کی تھی جس میں ایک معاہدہ طے پا گیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اتوار کو وزیراعظم آفس کے حوالے سے بتایا کہ وزیراعظم عبداللہ حمدوک کو نظربندی سے رہا کر دیا گیا۔
اکتوبر میں فوجی بغاوت کے بعد سوڈانی وزیراعظم کو گھر میں نظربند کر دیا گیا تھا۔
فوج نے کابینہ تحلیل کر کے اہم عہدوں پر فائز شخصیات کو گرفتار کر لیا تھا۔
فوجی بغاوت کے بعد وزیراعظم عبداللہ حمدوک کے قریبی ذرائع کے مطابق انہوں نے سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا اور مذاکرات کے لیے اقتدار میں شراکت داری کی شرط رکھی تھی۔
فوج بغاوت کے بعد ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا اور مظاہرین نے اتوار کو بھی احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
مغربی طاقتوں نے سوڈان میں سیاسی قوتوں کی حمایت کی تھی، جبکہ فوج کی مذمت کرنے کے ساتھ سوڈان کے لیے کچھ معاشی امداد روک دی تھی۔