بلغاریہ: بس میں آگ لگنے سے کم از کم 45 افراد ہلاک
حادثے میں زخمی ہونے والے ساتھ افراد کو ہسپتال پہنچا دیا گی ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
یورپی ملک بلغاریہ کے ایک ہائی وے پر بس میں آگ لگنے سے 12 بچوں سمیت کم از کم 45 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کی علی الصبح کو پیش آنے والے حادثے کی وجوہات کا تعین ہونا باقی ہے تاہم آگ لگنے کے بعد بس روڈ سائیڈ پر لگی ریلنگ سے ٹکرا گئی تھی۔
حادثہ بلغاریہ کے دارالحکومت صوفیہ سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر دور ہائی وے پر رات کے دو بجے پیش آیا جس میں کوئی اور گاڑی شامل نہیں ہے۔
پولیس کے مطابق حادثے کے متاثرین میں سے 12 کی عمر 18 سے سال کم ہے، جبکہ بس میں سوار 52 افراد میں سے 45 ہلاک ہو گئے ہیں۔
بلغاریہ کی وزارت داخلہ میں فائر سیفٹی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نکولائے نکولوف نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ سات مسافر زندہ بچ گئے ہیں، تاہم انہیں جلنے کے باعث شدید زخم آئے ہیں۔
زخمیوں کو بلغاریہ کے دارالحکومت صوفیہ کے ایک ہسپتال میں پہنچا دیا گیا ہے۔
مقامی ٹی وی چینل کے مطابق بس مسافروں کو ترکی کے شہر استنبول سے شمالی مقدونیا کے ایک شہر لے کر جا رہی تھی۔
شمالی مقدونیا کے وزیراعظم زوران زعیف کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار بس شمالی مقدونیا میں رجسٹرد تھی لہٰذا یہ فرض کیا جا رہا ہے کہ متاثرین کا تعلق بھی وہیں سے ہوگا تاہم فی الحال اس حوالے سے یقین سے نہیں کہا جا سکتا۔
بلغاریہ میں اس سے پہلے بھی خطرناک نوعیت کے بس حادثے رونما ہو چکے ہیں۔ سرکاری ڈیٹا کے مطابق سال 2019 میں پیش آنے والے ٹریفک حادثوں میں 628 جبکہ 2020 میں 463 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔عموماً سڑکوں کی خراب حالت، پرانی گاڑیوں کا استعمال اور تیز رفتاری کو بلغاریہ میں ہونے والے حادثات کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔