ماسک خلاف ورزی کا جرمانہ ادا نہ کرنے پر اقامہ تجدید ہوگا؟
ماسک خلاف ورزی کا جرمانہ ادا نہ کرنے پر اقامہ تجدید ہوگا؟
بدھ 24 نومبر 2021 0:04
پرجاکر وقت مقررہ پر واپس نہ آنے والوں کو ’خرج ولم یعد ‘ کی کیٹگری میں شامل کردیا جاتا ہے (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں کورونا سے بچاو کےلیے اختیار کی جانے والی احتیاطی تدابیر کے تحت بند مقامات پرماسک استعمال کرنا لازمی ہےـ
ماسک قانون کی خلاف ورزی پرمملکت میں ایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہےـ ماضی میں جب کورونا وائرس کی وبا پھیلی تھی اس وقت مملکت کے تمام ریجنز میں کرفیو نافذ کیا گیا تھا۔ احتیاطی تدابیر میں مرحلہ وار نرمی کی گئی اور اب ماسک کا استعمال صرف بند مقامات پر ہی کیا جاتا ہےـ
ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹر پردریافت کیا کہ ’ماسک کی خلاف ورزی پرجرمانہ ہوا تھا، معلوم یہ کرنا ہے کہ جرمانہ کی ادائیگی کے بغیر اقامہ تجدید ہوسکتا ہے؟
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ غیر ملکیوں کے اقامہ کی تجدید کے لیے لازمی ہے کہ سسٹم میں کسی قسم کا جرمانہ باقی نہ ہوـ جرمانوں کی ادائیگی کے بعد ہی اقامہ تجدید کرنا ممکن ہوتا ہے اس کے بغیر نہیں۔
خیال رہے غیر ملکی تارکین وطن کے اقامے کا نمبر جوازات ہی نہیں بلکہ ٹریفک پولیس اور دیگر تمام اداروں میں یکساں ہوتا ہے۔
اگر ٹریفک خلاف ورزی پرچالان ہوتا ہے تو اس کا ریکارڈ جوازات اور دیگر اداروں کے سسٹم میں از خود پہنچ جاتا ہے جس کے ساتھ ہی اقاموں کے علاوہ ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید بھی متاثر ہوتی ہے جبکہ خروج وعودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری اور خروج نہائی ’فائنل ایگزٹ ‘ بھی نہیں لگایا جاسکتاـ
ایک اور شخص نے اپنے مسئلے کے بارے میں دریافت کیا کہ ’چھٹی پر وطن گیا تھا کورونا کی وجہ سے وقت پر واپس نہیں آسکا اور اقامہ ایکسپائرہوگیا، کفیل نے اپنی والدہ کے نام پردوسرا ویزہ جاری کرایا جب ریاض پہنچا تو وہاں سے ڈی پورٹ کردیا گیا۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ ڈی پورٹ کیوں کیا گیا؟
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ امیگریشن قانون کے تحت ایسے افراد جو خروج وعودہ پرجاکر وقت مقررہ پرواپس نہیں آتے انہیں ’خرج ولم یعد ‘ یعنی جاکرواپس نہ آنے کی کیٹگری میں شامل کردیا جاتا ہےـ
جوازات کے قانون کے تحت ایسے افراد جو خروج وعودہ کے قانون کی خلاف ورزی کی کیٹگری میں شامل ہو جاتے ہیں انہیں مملکت میں آئندہ 3 برس کےلیے بلیک لسٹ کردیا جاتا ہےـ
خروج وعودہ کے قانون کی خلاف ورزی کی کیٹگری میں شامل ہونے والے تارکین کےلیے ایک ہی طریقہ ہوتا ہے جس کے تحت وہ افراد جو مقررہ بلیک لسٹ ہونے والی مدت کے دوران دوبارہ مملکت آنا چاہیں انہیں چائیے کہ وہ اپنے سابق کفیل جس کے اقامہ پروہ خروج وعودہ پرجانے سے قبل مقیم تھے اس کی جانب سے دوسرا ویزہ جاری کرائیں۔
قانون کے مطابق ایسے افراد جو پابندی والی مدت کے دوران اگر دوسرے ورک ویزے پرمملکت آتے ہیں تو انہیں اس کی اجازت نہیں ہوتی۔
یاد رہے اقامہ قوانین کے تحت ایسے افراد جو خرج ولم یعد یعنی جا کرواپس نہ آنے والوں کی کیٹگری میں شامل کیا جاتا ہے وہ دوسرے ورک ویزے پر3 برس بعد ہی مملکت آسکتے ہیں۔