فرانسیسی شخص کے گھر سے ایک سو کے قریب مردہ بلیاں برآمد
بلیوں کو پلاسٹک اور لکڑی کے ڈبوں میں رکھا ہوا تھا۔ فائل فوٹو اے ایف پی
فرانس سے تعلق رکھنے والے ایک عمر رسیدہ شخص کے گھر سے ایک سو کے قریب بلیاں مردہ حالت میں برآمد ہوئی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 81 سالہ فرانسیسی شخص کے گھر سے ملنے والی مردہ بلیوں میں سے اکثر کو پلاسٹک اور لکڑی کے ڈبوں میں محفوظ کیا گیا تھا۔
جانوروں کے تحفظ کی ایک ایسوسی ایشن کے صدر فلیپ ڈیسژاک نے بلیوں کی پوزیشن سے اندازہ لگاتے ہوئے بتایا کہ ڈبوں میں رکھنے سے پہلے ہی بلیاں مر چکی تھیں تاہم ممکنہ طور پر دو بلیوں کو زندہ حالت میں ہی ڈبوں میں بند کیا گیا تھا۔
ریٹائرڈ فرانسیسی شخص کی بھتیجی نے جانوروں کے تحفظ کی ایسوسی ایشن کو مردہ بلیوں کی موجودگی کے حوالے سے آگاہ کیا تھا۔
بھتیجی کو مردہ بلیوں کے بارے میں تب معلوم ہوا جب اتوار کو ان کے انکل کو ہسپتال لے جانے کے بعد وہ ان کے گھر میں داخل ہوئیں۔
ریٹائرڈ شخص کے گھر سے بلیوں کے علاوہ گلہریوں اور چوہوں کی باقیات بھی برآمد ہوئی ہیں جبکہ کتے کا جبڑہ بھی ملا ہے۔
جبکہ ایک بلی کی باقیات صوفے پر پڑی ہوئی ملی تھیں جنہیں دوسری بلیوں نے بری طرح سے چیرا پھاڑا ہوا تھا۔
20 سے زیادہ ایسی بلیاں گھر میں پائی گئیں جو غذائی قلت کا شکار تھیں جنہیں ڈاکٹروں اور ایسے افراد کے حوالے کیا گیا جو ان کی ٹھیک طرح سے دیکھ بھال کر سکیں۔
ایسوسی ایشن کے صدر کے مطابق ریٹائرڈ شخص شاید ’نوح‘ سنڈروم نامی ذہنی بیماری کا شکار تھے جس میں انسان کو بڑی تعداد میں جانور اکھٹا کرنے کی عادت ہوتی ہے لیکن ان جانوروں کی بنیادی ضروریات کا خیال رکھنے کا احساس نہیں ہوتا۔
نوح سنڈروم دراصل ڈائیو جنیز نامی سنڈروم کی ایک قسم ہے۔
ایسوسی ایشن کے صدر کا کہنا ہے کہ جانوروں کے ساتھ غفلت برتنے اور بدسلوکی پر فرانسیسی شخص کے خلاف مجرمانہ الزامات کے تحت مقدمہ دائر کیا جائے گا۔