Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کا افغانستان میں غیر ملکی این جی اوز کو 6 ماہ کا ویزہ دینے کا فیصلہ

غیر ملکیوں اور افغان شہریوں کے انخلا کے لیے 30 دن کا ویزہ جاری کیا جائے گا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ افغانستان میں انسانی ہمدردی کے تحت کام کرنے والی غیر ملکی این جی اوز کے ارکان کو تین ماہ کے بجائے چھ ماہ کا ویزہ جاری کیا جائے گا اور ان کے لیے سکیورٹی کلیئرنس کی شرط بھی ختم کر دی جائے گی۔ 
اسی طرح افغانستان سے غیرملکیوں اور افغان شہریوں کے انخلا کا دوسرا مرحلہ شروع کرتے ہوئے دو ماہ تک زمینی اور فضائی راستوں کی فراہمی اور 30 دن کا ویزہ جاری کیا جائے گا۔ 
وفاقی کابینہ نے منگل کو ان فیصلوں کی باضابطہ طور پر منظوری دے دی۔
اردو کو نیوز کو دستیاب وزارت داخلہ کی جانب سے وفاقی کابینہ کو بھیجی گئی دو الگ الگ سمریوں کے مطابق یہ فیصلے وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت افغان بین الوزارتی سیل کی ایپیکس کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے تھے۔ 
سابق پالیسی کے تحت غیر ملکی این جی اوز کے ورکرز کو تین ماہ کے لیے پاکستان کا ویزہ جاری کیا جاتا تھا۔ ویزے کا اجراء پاکستان کی انٹیلی جینس ایجنسیوں کی جانب سے سکیورٹی کلیئرنس سے مشروط تھا۔ جس کے لیے دو ہفتے کا وقت لیا جاتا تھا۔ 
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس حوالے سے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مزید مشاورت کی جائے گی۔ جس کے لیے اجلاس 24 نومبر کو ہوا۔ 

غیر ملکی این جی اوز کو ویزہ دینے کے بعد سکیورٹی اداروں کو آگاہ کیا جائے گا۔ فائل فوٹو: ان سپلیش

مشاورت کے بعد تجویز کیا گیا ہے کہ غیر ملکی این جی اوز جو افغانستان میں انسانی ہمدردی کے تحت کام کرنا چاہتی ہیں انہیں سکیورٹی کلیئرنس کے بغیر چھ ماہ کا ویزہ جاری کیا جائے اور ان کو ویزہ جاری کرتے ساتھ ہی سکیورٹی اداروں کو آگاہ کر دیا جائے گا۔
اس فیصلے کے تحت یہ سہولت ابتدائی چھ ماہ کے لیے ہوگی جس کا آغاز اس سلسلے میں نوٹی فکیشن جاری ہونے سے ہوگا۔ چھ ماہ کے بعد ویزوں میں توسیع موجودہ پالیسی کے تحت سکیورٹی کلیئرنس کے بعد ہی کی جائے گی۔ 
وزارت داخلہ کی جانب سے وفاقی کابینہ کو بھیجی گئی دوسری سمری میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ورلڈ بینک، آئی ایم ایف، ایشیائی ترقیاتی بینک، اقوام متحدہ اور غیر ملکی این جی اوز کے علاوہ افغان شہریوں کو کسی تیسرے ملک جانے کے لیے افغانستان سے انخلا میں مدد دی اور 15 اگست سے 18 اکتوبر تک انخلا کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس مقصد کے لیے انہیں 30 دن کے ٹرانزٹ ویزے جاری کیے گئے اور زمینی اور فضائی روٹ فراہم کیے۔ 

سابق پالیسی کے تحت غیر ملکی این جی اوز کے ورکرز کو تین ماہ کے لیے پاکستان کا ویزہ جاری کیا جاتا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

کابینہ کی ہدایت پر گذشتہ ماہ یہ سلسلہ روک دیا گیا تاہم کئی غیر ملکی سفارت خانوں نے رابطے کرکے یہ سہولت بحال کرنے کی درخواست کی ہے۔ 
وزیراعظم کی زیر صدارت افغان بین الوزارتی سیل کی ایپیکس کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس سہولت کو بحال کیا جائے گا۔ 
اس سلسلے میں ان ملکوں کے ساتھ مسلسل رابطہ قائم کیا جائے جہاں انخلا ہونے والے افراد جانا چاہیں گے۔ یہ سہولت بھی مزید دو ماہ کے لیے فراہم کی جائے گی۔ 

شیئر: