Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی وزیر علی زیدی کے ساتھ برطانوی پارلیمنٹ کے باہر کیا ہوا؟

علی زیدی کا کہنا تھا کہ انہیں برطانوی پارلیمنٹیریئنز نے ملاقات کے لیے بلایا تھا (فوٹو: پی آئی ڈی)
پاکستان کے وفاقی وزیرعلی زیدی نے کہا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ میں داخلے کے وقت کچھ غلط فہمی ہو گئی تھی جس پر وہ واپس چلے گئے تھے۔
قبل ازیں سوشل میڈیا پر ایسی پوسٹس گردش کر رہی تھیں کہ برطانوی پارلیمنٹ میں داخلے سے قبل وفاقی وزیر کی تلاشی لی گئی اور انہیں اندر داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
جمعے کو لندن میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران جب اس حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ برطانوی پارلیمنٹیریئنز کی جانب سے انہیں ملاقات کے لیے بلایا گیا تھا۔
بقول ان کے ’میں کوئی پرائیویٹ شہری تو نہیں ہوں کہ انہوں نے مجھے بلا لیا، یا میری شکل بہت اچھی ہے، بطور وفاقی وزیر کے ہی ملاقات کے لیے بلایا تھا۔‘
انہوں نے بتایا کہ جب وہ وہاں پہچنے تو انہیں بتایا گیا کہ جیکٹ اتاریں، فون نکالیں۔ ’جس پر میں نے کہا، ٹھیک ہے، میں اندر نہیں جانا چاہتا، اور جا کر گاڑی میں بیٹھ کے چلا گیا گیا۔‘
علی زیدی نے بتایا کہ اس کے بعد ان کے فون آئے کہ پروٹوکول میں غلطی ہو گئی تھی۔
’اور مجھے مناسب طریقے سے اندر لے کر گئے۔‘ ان کے بقول پاکستان بھی جب کوئی آتا ہے تو ہم پروٹوکول پر عمل کرتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے وفاقی وزیر ہیں جو کوئی چھوٹا ملک تو نہیں ہے۔
’تھوڑی کنفیوژن ہو گئی تھی، مگر سب ٹھیک ہے۔‘

شیئر: