رجسٹرڈ موبائل سم گم ہوگئی، ابشر اور توکلنا تک رسائی کیسے ہوگی؟
رجسٹرڈ موبائل سم گم ہوگئی، ابشر اور توکلنا تک رسائی کیسے ہوگی؟
پیر 13 دسمبر 2021 0:11
جب تک ون ٹائم پاس ورڈ ابشر اکاؤنٹ میں درج نہیں کیا جائے گا اکاونٹ نہیں کھلے گا (فوٹو ابشر)
سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے مقامی شہریوں اور غیر ملکیوں کے معاملات کو ڈیجیٹل طریقے سے حل کرنے کےلیے ’ابشر‘ اور ’مقیم‘ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
ابشر یا مقیم پلیٹ فارم پراکاؤنٹ بنانا لازمی ہے۔ انفرادی معاملات کے لیے ابشر، جبکہ کاروباری اداروں کے لیے مقیم پلیٹ فارم مخصوص ہے۔
ابشر پلیٹ فارم کے اکاؤنٹ کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’جو موبائل سم ابشر پر رجسٹرڈ تھی وہ گم ہوگئی جس کی وجہ سے ابشر کا ون ٹائم پاس ورڈ اور’توکلنا‘ تک رسائی نہیں ہورہی کیا کروں؟
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’ابشر کے فنی شعبے سے رجوع کریں جس کا نمبر 920020405 ہے۔ یہاں اپنی مشکل سے انہیں آگاہ کریں جو مسئلے کو حل کر دیں گے۔‘
واضح رہے ابشر پلیٹ فارم پر اکاؤنٹ بنانے کےلیے ضروری ہے کہ اپنے نام سے رجسٹرڈ موبائل سم کا نمبر درج کیا جائے جس کے بعد اکاؤنٹ بنتا ہے۔
موبائل سم کو رجسٹرکرانے کے بعد ’ابشر‘ اکاؤنٹ پربھیجا جانے والا ’ون ٹائم پاس ورڈ‘ درج کرنے سے ہی ابشر اکاونٹ کھلتا ہے۔ اس لیے جب تک ون ٹائم پاس ورڈ ابشر اکاؤنٹ میں درج نہیں کیا جائے گا اکاونٹ نہیں کھلے گا۔
وزارت صحت کی ایپ ’توکلنا‘ کےلیے بھی ضروری ہے کہ موبائل نمبر درج کیا جائے اور اس پر اکاؤنٹ بنایا جائے۔ واضح رہے توکلنا ایپ موجودہ کورونا حالات میں انتہائی ضروری ہے جس پرکورونا ویکسینیشن کا ریکارڈ اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے۔
قانون کے مطابق ایسے افراد جنہوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائی ہوئیں انہیں اندرون ملک یا بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت نہیں۔
علاوہ ازیں ویکسین نہ لگانے والوں کو سرکاری و نجی اداروں اور شاپنگ مالزمیں بھی جانے نہیں دیا جاتا۔ اس لیے بھی یہ ضروری ہے کہ توکلنا ایپ کواپ ڈیٹ رکھا جائے جس کےلیے کارآمد موبائل نمبرموجود ہو۔
کورونا کے حوالے سے براہ راست پروازوں کی اجازت ملنے سے قبل سفری پابندی والے ممالک سے آنے والوں کو کسی ایسے ملک میں 14 روز قیام کرنا ہوتا تھا جہاں سے سفری پابندی نہیں۔
اس حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’سعودی عرب آنے کےلیے دبئی میں قیام کے دوران اقامہ کی مدت ختم ہوگئی۔ کیا مملکت آیا جاسکتا ہے؟‘
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ امیگریشن قانون کے مطابق لازمی ہے کہ مملکت آنے والے کا ویزہ کارآمد ہو۔ ایکسپائر ویزے کے ذریعے مملکت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوتی۔
خیال رہے سعودی حکام نے کورونا کی وجہ سے عارضی سفری پابندی والے ممالک کے ان شہریوں کی سہولت کے لیے 31 جنوری 2022 تک اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرنے کے احکامات جاری کیے ہوئے ہیں۔ اس ضمن میں اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مرحلہ وار توسیع پرعمل جاری ہے۔
ایسے افراد جن کے اقامے تاحال تجدید نہیں ہوئے اور اپنی باری کا انتظار نہیں کرسکتے ان کا فوری طورپر مملکت پہنچنا ضروری ہے۔ ان کےلیے اختیاری تجدید کی سہولت بھی موجود ہے، تاہم اس کےلیے مقررہ فیس ادا کرنا ہوگی۔
فیس کی ادائیگی کے بعد اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جا سکتی ہے۔