وزارت عظمیٰ کے امیدوار شہباز یا مریم، کیا مسلم لیگ ن میں دو آرا ہیں؟
محمد زبیر نے کہا کہ ’پی ایم ایل سوئپ تب کرے گی جب مریم حصہ لیں گی۔‘ (فوٹو اے ایف پی)
کیا پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر آئندہ انتخابات میں حصہ لیں گی اور وہ وزیراعظم بننے کی خواہش مند ہیں، اور کیا اس حوالے سے پارٹی میں دو رائے پائی جا رہی ہیں؟
اتوار کو ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’مریم نواز پارٹی کی جانب سے وزارت عظمیٰ کی امیدوار نہیں، وہ الیکشن لڑنے کی اہل نہیں ہیں۔‘
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’الیکشنز جب بھی ہوں ہمارے وزارت عظمیٰ کے امیدوار شہباز شریف ہوں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’عموماً یہی ہوتا ہے کہ جو پارٹی کا صدر ہوتا ہے وہ وزیراعظم بنتا ہے۔ شہباز شریف پارٹی صدر ہیں اور وہی ہمارے امیدوار ہوں گے۔‘
دوسری طرف پیر کو نون لیگ کے رہنما محمد زبیر نے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں کہا کہ ’مریم نواز وزیراعظم بننے کی خواہشمند ہیں۔ میں اس بات کی تصدیق کرتا ہوں، لیکن وہ پارٹی ڈسپلن کی پابند ہیں۔ پارٹی جو فیصلہ کرے گی وہ منظور کریں گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آئندہ انتخابات میں وزارت عظمیٰ کا امیدوار کون ہوگا یہ کہنا قبل از وقت ہے، مجھے سو فیصد یقین ہے کہ مریم نواز کو ریلیف ملے گا۔‘
محمد زبیر کا کہنا تھا کہ ’بہت مثبت چیز ہے کہ ہمارے پاس چوائسز ہیں۔ مریم نواز ہجوم اکٹھا کرتی ہیں۔ انہوں نے اپنے آپ کو منوایا ہے۔ چاہے شہباز شریف لیڈ کریں تو مریم ان کے ساتھ کھڑی ہوں گی۔‘
’شہباز شریف نے پنجاب میں وزیراعلی ہوتے ہوئے خود کو منوایا۔ کوئی دو رائے نہیں کہ وہ اس کے اہل ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ کس کو آگے آنا چاہیے، لیکن مریم نواز کو پتا ہے انہوں نے فیصلہ نہیں کرنا۔ پی ایم ایل سوئپ تب کرے گی جب مریم حصہ لیں گی۔‘