اپنے ملک میں میوزک پرفارم کرنے پر فخر ہے، سعودی خاتون ڈی جے
اپنے ملک میں میوزک پرفارم کرنے پر فخر ہے، سعودی خاتون ڈی جے
ہفتہ 18 دسمبر 2021 19:41
مقامی ٹیلنٹ کے لیے بڑا موقع ہے، اس فن میں پہچان حاصل کر سکتے ہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)
ریاض میوزک فیسٹیول ساونڈ سٹروم میں دنیا کے مشہور موسیقاروں اور عرب دنیا کے پاپ سٹارز کے ساتھ ساتھ سعودی ٹیلنٹ بھی پرفارمنس دکھا رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی خاتون پروڈیوسر اور ڈی جے نوف سفیانی بھی پروگرام میں پرفارمنس دکھانے کے لیے سٹیج پر کوسمی کیٹ کے نام سے موجود ہیں۔
نوف سفیانی نے بتایا ہے کہ 19دسمبر تک ریاض میں جاری رہنے والے ایم ڈی ایل بیسٹ میوزک فیسٹیول نے سعودی عرب میں موسیقی پسند کرنے والوں کے لیے راہیں کھول دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقامی ٹیلنٹ کے طور پر ہمیں ایک بڑا موقع میسر آیا ہے اور اب ہم اس فن میں اپنی پہچان حاصل کر سکتے ہیں۔
ریاض میں منعقد کیا جانے والا ایم ڈی ایل بیسٹ ساونڈ سٹروم مملکت اور عرب خطے میں میوزک انڈسٹری کے لیے ایک گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے۔
نوف نے کہا ہے کہ موسیقی کی تقریبات کے ذریعے ہم اپنی صلاحیتوں کو بڑھا سکتے ہیں اور وسیع ترعلاقائی موسیقی کے منظر اور پیشہ ورافراد کے ساتھ جڑ سکتے ہیں۔ ہم اپنے خوابوں کی تعبیر حاصل کر سکتے ہیں۔
جدہ کی رہائشی کوسمی کیٹ الیکٹرانک موسیقی، خاص طور پر ڈیپ ہاؤس اور ٹیکنو کے ساتھ پاپ، ڈسکو، تال ، بلیوزاور ہپ ہاپ کو سنتے ہوئے موسیقی کی دنیا میں پروان چڑھی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے ابتدائی طور پر موسیقی کے آلات خرید کر اپنے کمرے سے اس کا آغاز کیا اور اس کو سمجھ کر خود ہی سیکھنے کے شوق کو تسکین بخشی اور اس شوق کو بڑھاتے ہوئے موسیقی میں نئی جہت کی جانب توجہ دی اور آگے بڑھنے کا عزم جاری رکھا۔
موسیقی پسند کرنے والوں نے میری آواز کو پہچاننا شروع کر دیا جس سے میں بہت خوش تھی کہ میوزک بنانے اور اپنے شوق کو کیریئر کے طور پر لے جانے کے قابل ہوئی۔
کوسمی کیٹ کے اپنے نام کے متعلق انہوں نے بتایا کہ کائنات میں میری گہری دلچسپی کے ساتھ یہ نام بلیوں کے ساتھ میری محبت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے یہاں خواتین موسیقارکے لیے کبھی بھی حقیقی کیریئر کے مواقع نہیں تھے لیکن اب ہم نے اپنے خوابوں کی تکمیل کے ناقابل یقین مواقع کی جانب دیکھنا شروع کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میوزک کیریئر کے آغاز میں خاندان کے افراد اور دوستوں کا تعاون حاصل رہا لیکن چند افراد نے پیش گوئی کی کہ وہ خاتون ہونے کے ناطے اس انڈسٹری میں کبھی آگے نہ بڑھ سکے لیکن میں نے اس کا کوئی اثر نہیں لیا جس کی وجہ سے آج میں یہاں پر موجود ہوں۔