مشقوں میں فرضی حادثات اورامدادی کارروائیاں دکھائی گئیں(فوٹو، العربیہ)
سمندری آفات سے نمٹنے کےلیے ’تلاش اور نجات‘ کے نام سے مشقیں شروع کر دی گیئں۔ مکہ مکرمہ کی رابغ کمشنری کے کوسٹ گارڈ مشقوں میں شریک ہیں۔
کوسٹ گارڈ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل محمد الشہری مشقوں کی سرپرستی کررہے ہیں۔ سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے نمائندوں کی موجودگی میں مشقوں کا آغاز کیا گیا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق سمندر میں قدرتی آفات کے دوران لاپتا ہو جانے والے افراد کی تلاش اور انہیں ڈوبنےسے بچانے کی کارروائی کی مشق کوسٹ گارڈ کے ماتحت جدہ رابطہ سینٹر کی طرف سے کی گئی۔
مشقوں میں شریک اداروں نے اپنی استعداد اور تیاری کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ ہر ادارے نے خود سے متعلقہ ذمہ داری انجام دینے میں حصہ لیا۔
مشقوں کے تحت فرض کیا گیا تھا کہ ایک طیارہ جس پر 150 افراد سوار ہیں کے انجن میں خرابی کے باعث حادثے سے دوچار ہو گیا اور ریڈار سکرین پر نظر آنا بند ہو گیا۔ یہ بھی فرض کیا گیا کہ طیارہ رابغ بندرگاہ کے ساحل کے سامنے اتر گیا اور اس کے بعض حصوں میں آگ لگ گئی۔
مشقوں کے تحت یہ بھی فرض کیا گیا کہ متاثرہ طیارے سے متعلق تمام ضروری معلومات اس وقت سمندر میں موجود جہازوں تک پہنچانے کے لیے ساحلی اسٹیشنوں کے ساتھ یکجہتی پیدا کی گئی ۔
وقفے وقفے سے فضائی خبرنامے جاری کیے گئے۔ جہاز رانی کے حوالے سے انتباہ دیے گئے۔ جے ایم آر سی سی نے محکمہ شہری ہوابازی اور ایس اے ایم سی سی کو مطلوبہ معلومات فراہم کیں تاکہ طیارے کے ہوابازوں سے رابطہ رہے اور طیارے کے عملے اور اس پر موجود سواریوں کو تلاش کرنے اور انہیں ڈوبنے سے بچانے میں معاون آلات سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے۔
مشق کا مقصد آپریشن میں شامل تمام اداروں کے اہلکاروں کی کارکردگی کا میعار بلند کرنا ، انہیں متاثرین کی تلاش ، بچانے ، سمندر سے نکالنے، آگ بجھانے، سمندری آلودگی سے نمٹنے اور متاثرین کو ہر ممکنہ مدد فراہم کرنے کے سلسلے میں پیشہ وارانہ لیاقت کا مظاہرہ اور اسے چمکانا تھا۔