سعودی کابینہ نے اثباتِ دعویٰ قانون کی منظوری دیدی
’اثباتِ دعوی قانون میں 11 عدالتی کارروائیوں کی اصلاح کی گئی ہے‘ ( فوٹو: واس)
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی زیر صدارت کابینہ نے اثباتِ دعویٰ قانون کی منظوری دیدی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق اثباتِ دعویٰ قانون میں 11 عدالتی کارروائیوں کی اصلاح کی گئی ہے جس کے باعث نظام قضا میں بہتری لائی جائے گی۔
دریں اثنا ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ’سعودی کابینہ نے اثباتِ دعویٰ کا قانون مجلس شوریٰ میں مقررہ طریقہ کار کے مطابق ساری ضروری کارروائی کے بعد منظور کیا ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’یہ اسلامی شریعت کے مقررہ اصولوں اور ہدایات کے مطابق ہے‘۔
ولی عہد نے کہا ہے کہ ’نئے قانون میں سماجی، معاشی و ٹیکنالوجی تبدیلیوں اور عصری حالات کا لحاظ رکھا گیا ہے۔ جدید قانونی نظام سے بھی استفادہ کیا گیا ہے‘۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ’اس سے قبل رائے عامہ کے علم میں یہ بات لائی گئی تھی کہ چار نئے قوانین کی تیاری پر کام ہو رہا ہے‘۔
’یہ ان میں سے ایک ہے جبکہ باقی دیگر تین عائلی امور کا قانون، سول امور کا قانون اورتعزیراتی سزاؤں کا فوجداری قانون ہے‘۔
ولی عہد نے کہا ہے کہ ’عائلی امور کا قانون 2022 کی پہلی سہ ماہی کے دوران جاری ہوگا جبکہ باقیماندہ دو کے مسودوں پر بھی کام چل رہا ہے‘۔
’ سعودی آئین، مجلس شوریٰ کے قانون، اور منسٹرز کونسل قانون کی مقررہ کارروائی کے تحت جائزہ لیا جا رہا ہے‘۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ’ان چاروں قوانین کے اجراء سے عدالتی نظام میں بڑی معیاری تبدیلی آئے گی اور عدالتی عمل میں ادارہ جاتی نظام راسخ ہوگا‘۔
ولی عہد نے توجہ دلائی کہ نئے قانون اثبات میں زندگی کے جدید تقاضوں کو پورا کی گیا ہے۔ علاقائی اور دنیا بھر کی عدالتوں میں دعویٰ جات کو ثابت کرنے کے مروجہ طور طریقوں کے بہترین نکات اخذ کئے گئے ہیں‘۔