Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جاپانی ولی عہد غیرملکی دوروں کا آغاز سعودی عرب سے کیوں کرتے ہیں؟

جاپان اور مملکت کے سرکاری روابط کا آغاز 1938 میں ہوا تھا- (فوٹو: عاجل)
کنگ عبدالعزیز اکیڈمی نے جاپان اور سعودی عرب کے شاندار روایتی تعلقات کے حوالے سے ایک اہم راز سے پردہ اٹھا دیا ہے۔ اکیڈمی نے بتایا ہے کہ آخر ہر جاپانی ولی عہد اپنے پہلے غیر ملکی دورے کا آغاز سعودی عرب سے کیوں کرتا ہے؟  
عاجل ویب سائٹ کے مطابق کنگ عبدالعزیز اکیڈمی نے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اس کا راز بتاتے ہوئے کہا کہ دراصل اس کہانی کا آغاز 71 برس قبل اس وقت ہوا تھا جب شاہ فہد بن عبدالعزیز نے (اس وقت وہ شہزادے تھے) ملکہ ایلزبتھ دوم کی تاجپوشی کی رسم میں حصہ لیا تھا۔
انہوں نے 1953 کے دوران لندن میں اپنے والد بانی مملکت شاہ عبدالعزیز کی نیابت کرتے ہوئے تاجپوشی کی تقریب میں شرکت کی تھی۔  
کنگ عبدالعزیز اکیڈمی نے توجہ دلائی کہ شاہ فہد نے یہ نوٹ کیا کہ برطانیہ کے شاہی قصر کے پروٹوکول کے مطابق جاپان کے ولی عہد کی ہیٹو کی نشست ان کے بعد رکھی گئی تھی۔ 
یہ دیکھ کر ان سے رہا نہ گیا اور انہوں نے جاپانی ولی عہد کے رتبے  کی قدر و منزلت کرتے ہوئے انہیں اپنی نشست سے پہلے جگہ دے دی۔  
اکیڈمی کا کہنا ہے کہ جاپان کے شاہی خاندان نے دونوں ملکوں کے تعلقات کے حوالے سے اس تاریخی موقف کو اپنے یہاں ریکارڈ کر لیا۔ 
طے کیا کہ جب بھی جاپانی ولی عہد غیرملکی دورہ کریں گے تو سب سے پہلے سعودی عرب جائیں گے اس کے بعد سے جاپان کا ہر ولی عہد اپنے خاندان کی اس روایت کی پابندی کررہا ہے۔  
یاد رہے کہ جاپان اور مملکت کے سرکاری روابط کا آغاز 1938 میں ہوا تھا- مملکت، جاپان کی مدد اور اس کے حق میں ووٹ دینے والے اولین ممالک میں سے ایک ہے۔ اقوام متحدہ کی رکنیت کے معاملے پر اس نے جاپان کی حمایت کی تھی اور اس کی مدد کرنے والوں میں پیش پیش تھا۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: