وفاقی حکومت نے اسلام آباد کے علاقے ای الیون میں ایک لڑکے اور لڑکی کو ہراساں کرنے کے پر مبنی عثمان مرزا کیس کی پیروی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خیال رہے کہ منگل کو کیس کی سماعت کے موقع پر متاثرین کی جانب سے ملزموں کو پہچاننے سے انکار کیا گیا تھا۔
حکمران جماعت پی ٹی آئی کی پارلیمانی سیکریٹری ملیکہ بخاری نے بدھ کے روز ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ عثمان کیس کے حوالے سے وزارت قانون میں اجلاس منعقد کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
عثمان مرزا کیس: متاثرین بیان قلمبند کروانے کے لیے عدالت طلبNode ID: 629451
انہوں نے لکھا کہ ’ریاست عثمان مرزا کے کیس کی پیروی کرے گی قطع نظر اس امر کہ جو حال ہی میں متاثرین کی جانب سے موقف سامنے آیا ہے۔ ناقابل تردید ویڈیو اور فرانزک شواہد ریکارڈ پر موجود ہیں.
ملیکہ بخاری نے مزید لکھا کہ ’خاتون کو ہراساں کرنے پر کسی بھی شخص کو قانون کی پوری طاقت کا سامنا کرنا ہو گا۔‘
منگل کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں متاثرہ لڑکی اور لڑکے نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’پولیس نے یہ سارا معاملہ خود بنایا ہے، میں نے کسی بھی سٹامپ پیپر پر دستخط نہیں کیے۔ ‘
متاثرہ لڑکی نے ملزمان کو پہچاننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے کسی بھی ملزم کی نہ شناخت کی اور نہ ہی کسی پیپر پر دستخط کیے، پولیس والے مختلف اوقات میں سادہ کاغذوں پر میرے سے دستخط اور انگوٹھے لگواتے رہے۔‘
Meeting held at @MoLawJusticeof1
The State will pursue prosecution in the Usman Mirza case irrespective of recent developments relating to victim's testimony.Irrefutable video & forensic evidence on record- anyone harrassing & stripping a woman must face full force of the law. pic.twitter.com/SHRMCzhXk1— Maleeka Bokhari (@MalBokhari) January 12, 2022