اسرائیل نے فوج کو فلسطینیوں کے غزہ چھوڑنے کی منصوبہ بندی کا حکم دے دیا
جمعرات 6 فروری 2025 20:14
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں کی جبری بے دخلی اُن کی ’نسلی تطہیر‘ کے مترادف تصور ہوگی۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل کے وزیر دفاع نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ غزہ سے ’رضاکارانہ‘ طور پر رخصت ہونے والوں کے لیے تیاری کرے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع کا یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس تجویز کے بعد آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ فلسطینیوں کو غزہ کے علاقے سے نکالا جائے۔
اس تجویز پر مشرق وسطیٰ اور دنیا کے دیگر خطوں کے رہنماؤں نے سخت ردعمل ظاہر کیا جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے بظاہر اس پر اپنی وضاحت پیش کی۔
اب اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی افواج کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ غزہ سے فلسطینیوں کی رخصتی کا منصوبہ تیار کرے۔
یہ علاقہ ایک سال سے زیادہ عرصے جاری رہنے والی جنگ کے بعد تباہ حالی کا شکار ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ ’میں نے فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ وہ غزہ کو رضاکارانہ طور پر چھوڑنے والے شہریوں کے لیے منصوبہ تیار کرے، وہ کسی بھی ایسے ملک جا سکتے ہیں جو اُن کو لینے پر آمادہ ہو۔‘
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں کی جبری بے دخلی اُن کی ’نسلی تطہیر‘ کے مترادف تصور ہوگی۔
جمعرات کو صدر ٹرمپ نے اپنی تجویز کو مزید آگے بڑھایا اور اپنے سوشل میڈیا ’ٹرتھ سوشل‘ پر لکھا کہ ’جنگ کے خاتمے پر اسرائیل غزہ کی پٹی کو امریکہ کے حوالے کرے گا۔‘
امریکی صدر نے کہا کہ غزہ میں ’کسی امریکی فوجی کی ضرورت نہیں ہوگی۔ خطے میں استحکام آئے گا۔‘
فلسطین کی عسکری تنظیم حماس کے ترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا بیان ’ناقابلِ قبول‘ ہے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم کے مطابق ’ٹرمپ کی جانب سے امریکہ کے غزہ پر کنٹرول حاصل کرنے کے بیان کو علاقے پر قبضہ کرنے کی نیت کی طرح دیکھ رہے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’غزہ یہاں بسنے والوں کا ہے اور وہ اس کو چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔‘
حماس کے ترجمان نے مطالبہ کیا کہ ’بے دخلی کے اس منصوبے کے خلاف عرب لیگ ہنگامی اجلاس بلائے۔‘
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یایو نے فوکس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت ’زبردست‘ تجویز ہے اور ٹرمپ اسرائیل کا ’عظیم ترین دوست‘ ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ صدر ٹرمپ کا منصوبہ غزہ کے اُن رہائشیوں کے لیے مستقبل میں بہترین موقع فراہم کرتا ہے جو علاقہ چھوڑنے کی خواہش رکھتے ہیں۔