Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاید کسی کو غلط فہمی ہے کہ راوی منصوبہ ہاؤسنگ سوسائٹی ہے: عمران خان

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ راوی اربن پراجیکٹ کے حوالے سے شاید کسی کو غلط فہمی ہوئی ہے کہ یہ کوئی ہاؤسنگ سوسائٹی ہے، حالانکہ یہ ایک نیا شہر ہے۔
جمعے کو لاہور میں دریائے راوی کے کنارے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ حکومت نے راوی اربن منصوبے کو درست انداز میں پیش نہ کیا ہو۔
ان کے مطابق ’اب اس کو سپریم کورٹ میں درست انداز میں پیش کریں گے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ عدالتوں کی بہت عزت کرتے ہیں۔
خیال رہے 25 جنوری کو لاہور ہائیکورٹ نے ریور راوی پراجیکٹ کو کالعدم قرار دیتے پنجاب حکومت کو پانچ بلین قرضہ فوری واپس کرنے کا حکم دے دیا تھا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں تھا کہ ریور راوی پراجیکٹ پر فوری کام روک دیا جائے۔
عدالت نے ریور راوی پراجیکٹ کے لیے ایک لاکھ سات ہزار ایکڑ زرعی اراضی ایکوائر کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جبکہ روڈا اتھارٹی کی متعدد شقیں آئین سے متصادم قرار دیں۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ’ماسٹر پلان مقامی حکومت کے تعاون کے بغیر بنایا گیا، زرعی اراضی قانونی طور پر پر ہی ایکوائر کی جا سکتی ہے۔‘
عدالتی فیصلے کے مطابق 1894 قانون کے خلاف ورزی کر کے زمین ایکوائر کی گئی، کلکٹر زمین ایکوائر کرنے میں میں قانون پر عمل کرنے میں ناکام رہے۔
عدالت نے حکم دیا کہ روڈا ایکٹ اتھارٹی پنجاب حکومت سے لیا گیا قرضہ واپس کرے۔

حکومت کا حق ہے کہ وہ نئے شہر بسائے: فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت کا حق ہے کہ وہ نئے شہر بسائے، پارلیمنٹ کا اختیار پارلیمنٹ اور عدلیہ کا اختیار عدلیہ کے پاس رہنا چاہیے۔
جمعے کو لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ راوی اربن پراجیکٹ کو پیش کرنے کے حوالے سے کوئی کمی رہ گئی تھی، جس کو پورا کر کے سپریم کورٹ میں جائیں گے۔
سینیٹ میں سٹیٹ بینک ترمیمی بل کی منظوری کے حوالے انہوں نے کہا کہ اس سے معشیت کو استحکام ملے گا۔
انہوں نے بتایا کہ آج اپوزیشن کو ایک اور شکست وہاں سے ہوئی ہے۔
انہوں نے پی ڈی ایم کا ذکرتے کرتے ہوئے مصرعہ سنایا ’یہ بازو میرے آزمائے ہوئے ہیں۔‘
راوی ریور پراجیکٹ ہے کیا؟ 

25 جنوری کو لاہور ہائیکورٹ نے پراجیکٹ کو کالعدم قرار دیا تھا: فائل فوٹو اے ایف پی

حکمران جماعت تحریک انصاف نے سال 2020 میں پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے مضافات میں دریائے راوی کے کنارے ایک نیا شہر بسانے کا اعلان کیا۔  
یہ شہر ایک لاکھ ایکڑ سے زائد زمین پر بسایا جانا تھا۔ دریا کنارے اس نئے شہر کی لمبائی 46 کلومیٹرتک ہونی تھی اور اس کو دنیا کا سب سے بڑا ریور فرنٹ کہا جا رہا تھا۔
اس کا پراجیکٹ ڈیزائن اور فیزیبلٹی سنگاپور کی ایک فرم ’مین ہارڈت‘ سے بنوائی گئی ہے۔
حکومت کا ماننا ہے کہ اس منصوبے سے 8 ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری پاکستان آسکتی ہے۔ اس مقصد کے لیے پنجاب حکومت نے راوی اربن ڈیویلپمنٹ اتھارٹی قائم کی جس کے ذمہ اس پراجیکیٹ کی تکمیل تھی۔ اس اتھارٹی نے اپنے قیام کے فوری بعد ہی اس منصوبے کےلیے بڑے پیمانے پر زمین حاصل کرنا شروع کی۔ 
وزیر اعظم عمران خان نے منصوبےکا سنگ بنیاد 20 اگست 2020 کو رکھا تھا۔  
راوی کے کنارے آبادیوں کو بھی گھر خالی کرنے کے نوٹس دے دیے گئے تھے جبکہ اس علاقے میں وسیع زرعی زمینوں کو حاصل کرنے اور سو کے قریب دیہات کو بھی خالی کرنے کا کام شروع کیا گیا۔  
یہیں سے اس پراجیکٹ کے خلاف کسانوں اور علاقہ مکینوں نے احتجاجی اور قانونی جنگ کا آغاذ کیا۔ نہ صرف احتجاجی مظاہرے کیے گئے بلکہ لاہور لائی کورٹ میں درجنوں کی تعداد میں منصوبے کے خلاف درخواستیں دائر کی گئیں۔  
 

شیئر: