قاضی فائز عیسٰی نے گورنر کے سکواڈ میں شامل گاڑی کا چالان کروا دیا
جسٹس فائز عیسٰی نے کالے شیشوں اور غیر نمونہ نمبر پلیٹ والی گاڑی کے بارے میں سکیورٹی عملے کو آگاہ کیا (فائل فوٹو: ٹریفک پولیس)
پاکستان کی سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے اسلام آباد میں گورنر بلوچستان کے سکواڈ کی گاڑی کا چالان کروا دیا۔
بدھ کو جسٹس قاضی فائز عیسٰی ایوان صدر میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی حلف برداری تقریب کے بعد حسب معمول پیدل سپریم کورٹ آرہے تھے کہ ججز گیٹ کے قریب جسٹس فائز عیسیٰ نے کالے شیشوں اور غیر نمونہ نمبر پلیٹ والی گاڑی دیکھی۔ انھوں نے اس گاڑی سے متعلق اپنے سکیورٹی عملے کو نشاندہی کی جنھوں نے ٹریفک پولیس کو آگاہ کیا۔
قاضی فائز عیسٰی کی نشان دہی پر ٹریفک پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گورنر بلوچستان کے سکواڈ میں شامل پولیس کی گاڑی کا 600 روپے کا چالان کیا اور گاڑی پر لگے کالے شیشے بھی اتار دیے۔
قاضی فائز عیسیٰ عموماً ججز کالونی سے پیدل سپریم کورٹ آتے ہیں اور راستے میں گزرتے ہوئے اگر کوئی چیز خلاف معمول دیکھتے ہیں تو اس پر متعلقہ حکام کو کارروائی کا بھی کہہ دیتے ہیں، اس وجہ سے میڈیا میں خبریں بھی آتی رہتی ہیں۔
منگل کو بھی قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ آرہے تھے کہ انھوں نے دیکھا کہ پولیس اہلکار پارلیمنٹ کے بالکل سامنے شاہراہ دستور پر خاردار تاریں بچھا رہے تھے۔
حکام کے مطابق قاضی فائز عیسٰی نے موقع پر موجود اہلکاروں سے کہا کہ ’اس طرح راستے میں خاردار تاریں لگانا غیر قانونی ہے۔ یہ نہ تو نظر آتی ہیں اور اوپر سے خطرناک ہیں کوئی بھی پیدل چلتا شخص ان سے ٹکرا کر زخمی ہوسکتا ہے اور کسی کی گاڑی بھی ان میں اٹک سکتی ہے اس لیے فوری طور ان کو ہٹایا جائے۔‘
پولیس حکام کی جانب سے انھیں بتایا گیا کہ خاردار تاریں حفاظتی اقدامات کے تحت بچھائی جا رہی ہیں کیونکہ دوپہر کو سرکاری ملازمین کا احتجاج ہے جس پر جسٹس فائز عیسٰی نے کہا کہ احتجاج قانونی حق اور راستے میں تاریں بچھانا غیر قانونی ہے۔ اس لیے احتجاج کو بطور توجیہہ پیش نہیں کیا جا سکتا۔