Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کی جانب سے سعودی عرب، امارات اور اردن کو اسلحے کی ممکنہ فروخت کی منظوری

اب تک اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ کانٹریکٹ پر دستخط ہوئے ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پینٹاگون نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ امریکی وزارت خارجہ نے مشرق وسطیٰ کے ممالک کو ہتھیاروں کی ممکنہ فروخت کی منظوری دے دی ہے۔
نیوز چینل العربیہ نے پینٹاگون کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ان ممالک میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور اردن شامل ہیں۔
پینٹاگون کی ڈیفنس سکیورٹی کارپوریشن ایجنسی نے وضاحت دی ہے کہ اس منظوری میں ایف 16 فائٹر جیٹ اور متعلقہ سامان کی اردن کو چار اعشاریہ 21 ارب ڈالر میں ممکنہ فروخت شامل ہے۔
اردن کی 12 ایف 16 سی بلاک فائٹر جیٹس، ریڈیوس ٹارگیٹنگ پوڈس اور متعلقہ گولہ بارود کے سامان کی فروخت کی منظوری دی گئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی سعودی عرب کو بھی 31 ملٹی فنکشنل انفارمیشن ڈسٹری بیوشن سسٹم لو والیوم ٹرمنلز کی دو کروڑ 37 لاکھ ڈالر میں خریدنے کی منظوری دی گئی ہے۔
یہ مملکت کے میزائلوں کے دفاعی نظام میں جدت لائے گا۔
پینٹاگون نے وضاحت کی ہے کہ سعودی عرب کے خریدے ہوئے مذکورہ ملٹی فنکشنل انفارمیشن ڈسٹری بیوشن سسٹم لو والیوم ٹرمنلز کو ٹرمنل ہائی الٹی ٹیوڈ ایئر ڈیفنس پلیٹفارمز میں نصب کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے فراہم کیے جانے والے ملٹی فنکشنل انفارمیشن ڈسٹریبیوشن سسٹم لو والیوم (بی یو ون) ٹرمنلز کو سعودی عرب کے پیٹریاٹ میزائل کے دفاعی نظام میں نصب کیا گیا تھا۔
متحدہ عرب امارات کے لیے تین کروڑ ڈالر کی فروخت کی منظوری دی گئی ہے، جس میں اس کے ہومنگ آل دا وے کلر میزائل کے دفاعی نظام کے لیے رپیئر اور سپیئر پارٹس شامل ہیں۔
عرب ممالک کے لیے یہ منظوری دی گئی ہے لیکن اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا کسی کانٹریکٹ پر دستخط ہوئے ہیں یا مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں۔

شیئر: