Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سُروں کی ملکہ لتا منگیشکر کا انتقال، آخری رسومات ادا

کئی ہفتوں تک بیماری کے باعث ہسپتال میں رہنے کے بعد آج صبح انتقال کر جانے والی انڈیا کی لیجنڈری گلوگارہ لتا منگیشکر کی ریاستی اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا کر دی گئیں۔
انڈین نیوز چینل اینڈ ی ٹی وی کے مطابق لتا مگیشکر کی آخری رسومات ممبئی کے تاریخی شیوا جی پارک میں ادا کی گئیں جن میں وزیراعظم نریندر مودی نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ، وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے، نیشنل کانگریس پارٹی کے صدر شرد پوار، سپر سٹار شاہ رخ خان، نغمہ نگار جاوید اختر، کرکٹر سچن تنڈولکر سمیت متعدد شخصیات نے انڈیا کی عظیم گلوگارہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بھی لتا منگیشکر کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’لتا منگیشکر کی موت سے برصغیر نے حقیقی معنوں میں ان عظیم گلوکاروں، جنہیں دنیا جانتی ہے، میں سے ایک کو کھو دیا ہے۔‘
’ان کے گانوں کو سن کر پوری دنیا میں بہت سارے لوگوں کو بہت خوشی ملی ہے۔‘
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق گلوکارہ کچھ عرصہ سے علیل تھیں اور ہسپتال میں زیر علاج تھیں۔ ان کی عمر 92 برس تھی۔
اتوار کو ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال کے ڈاکٹر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا انتقال آج صبح تقریباً آٹھ بجے ہوا۔
بریچ کینڈی ہسپتال کے چیف ایگزیکٹیو آفسیر این سینتھانم نے لتا منگیشکر کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔
لتا منگیشکر کے انتقال پر انڈین حکومت کی جانب سے دو روزہ قومی سوگ منانے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ پرچم بھی سرنگوں رہے گا۔
11 جنوری کو لتا منگیشکر کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی اطلاع سامنے آئی تھی، جس کے بعد ان کو بریچ کینڈی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
گلوکارہ کی بھتیجی رچنا نے لتا منگیشکر کے کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اگرچہ ان میں علامات بہت کم ظاہر ہوئیں لیکن عمر کے پیش نظر احتیاطاً ان کو آئی سی یو میں رکھا گیا۔
انڈین وزیر اعظم نریندر مودی نے لتا منگیشکر کے ساتھ تصویریں شیئر کرتے ہوئے کئی ٹویٹس کیں۔
انہوں نے لکھا ’یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ مجھے لتا دیدی کی جانب سے خاص پیار ملا۔ ان کے ساتھ ملاقاتیں اور  بات چیت ناقابل فراموش ہے۔ میں لتا دیدی کے انتقال پر اپنے ہموطنوں کی طرح غمزدہ ہوں، ان کے اہل خانہ سے بات ہوئی ہے اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔‘
ایک اور ٹویٹ میں انڈین وزیر اعظم نے  لکھا ’لتا دیدی کے گانوں سے نئے جذبات ابھرے، وہ دہائیوں تک انڈین فلم انڈسٹری میں ہونے والی تبدیلیوں کی شاہد رہیں، فلموں سے ہٹ کر بھی وہ انڈٰیا کی ترقی کے حوالے سے پرجوش تھیں، وہ ہمیشہ ایک مضبوط اور ترقی یافتہ انڈیا دیکھنا چاہتی تھیں۔‘

’انڈیا کی بلبل‘

لتا منگیشکر نے 1942 میں 13 سال کی عمر میں پہلا گانا ریکارڈ کروایا تھا۔
وہ تقریباً 70 برس گلوکاری سے منسلک رہیں، انہوں نے مختلف زبانوں میں 30 ہزار سے زائد گانے گائے۔
لتا منگیشکر ہندی کے علاوہ مراٹھی اور بنگالی میں بھی گانے گائے۔ ان کا تعلق ایک موسیقار گھرانے سے تھا، انہوں نے گلوکاری کے علاوہ کچھ فلموں کے لیے موسیقی بھی ترتیب دی۔
ان کو ’انڈیا کی بلبل‘ بھی کہا جاتا تھا۔
1929 میں پیدا ہونے والی لتا منگیشکر پانچ بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھیں۔ ان کے والد کا نام پنڈت دیننتھ منگیشکر تھا، جو موسیقار تھے، اور انہی سے لتا منگیشکر نے موسیقی کی ابتدائی تعلیم حاصل کی۔
لتا منگیشکر 13 سال کی تھیں جب ان کے والد کا انتقال ہوا اور اسی عمر میں لتا منگیشکر نے گلوکاری کا آغاز کیا۔

لتا منگیشکر نے 1942 میں 13 سال کی عمر میں پہلا گانا ریکارڈ کروایا تھا (فوٹو: انسٹاگرام، لتا منگیشکر)

1945 میں لتا منگیشکر نے فلم ’محل‘ کے گانے گائے جو سپرہٹ ہوئے۔ اس میں مدھو بالا نے اداکاری کی تھی۔
اس ک بعد لتا منگیشکر نے مڑ کر نہیں دیکھا اور مسلسل آگے بڑھتی گئیں۔ بیوباورا، مدر انڈیا اور مغل اعظم جیسی فلموں کے لیے گایا۔ جبکہ برسات اور شری 420 کے لیے بھی پلے بیک سنگنگ کی۔
کچھ عرصہ بعد انہوں نے بہترین خاتون پلے بیک سنگر کا ایوارڈ جیتا، فلم پریچے، کورا کاغذ اور لیکن کے لیے بھی ان کو تین قومی ایوارڈز سے نوازا گیا۔
انہوں نے پاکیزہ، ابھیمان، امر پریم، آندھی، سلسلہ، چاندنی، ساگر، دل والے دلہنیا لے جائیں سمیت بے شمار فلموں کے لیے ہزاروں گانے گائے۔

شیئر: