Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں اے ٹی ایم مشین اکھاڑنے والے کیسے فرار ہوئے؟

کراچی کے ضلع شرقی کے علاقے گلشن اقبال میں اے ٹی ایم مشین چوری کرنے والے نامعلوم افراد پولیس کے آنے پر فرار ہو گئے۔
منگل اور بدھ کی درمیانی شب پولیس مددگار 15 نے کارروائی کرتے ہوئے نجی بینک کی اے ٹی ایم مشین تو چوری ہونے سے بچا لی لیکن ملزمان پولیس سے بچ کر باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
پولیس کے مطابق کراچی ضلع شرقی کےعلاقے گلشن اقبال، بلاک 3 میں مددگار 15 پولیس نے اے ٹی ایم مشین چوری کرنے کی کوشش ناکام بنائی۔
پولیس کی جانب سے فراہم کی جانے والی معلومات میں بتایا گیا ہے کہ کچھ مشکوک افراد کی نجی بینک کے اے ٹی ایم میں موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی جس پر مددگار 15 کی ٹیم کو فوری جائے وقوعہ پر روانہ کیا گیا۔
پولیس کی نفری 5 منٹ میں جائے وقوع پر پہنچی۔ جائے وقوعہ پر ایک شہزور ٹرک موجود تھا جبکہ بینک کی اے ٹی ایم مشین اپنی جگہ کی بجائے باہر پڑی تھی جسے ٹرک میں لوڈ کیا جانا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بروقت کارروائی کی وجہ سے ملزمان اے ٹی ایم مشین اور شہزور ٹرک چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
واضح رہے کہ کراچی میں کسی اے ٹی ایم مشین کی چوری کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس قبل بھی کئی بینکوں سے اے ٹی ایم مشین چوری کرنے کی کوششیں کی جاچکی ہے۔ البتہ رواں سال کا یہ پہلا ایسا واقعہ ہے جس میں اے ٹی ایم مشین کو چوری کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

کراچی میں اس قلیل عرصے کے دوران جرائم کی پانچ ہزار 633 وارداتیں رپورٹ ہوئیں (فوٹو: سندھ پولیس)

دوسری جانب رواں برس کے ابتدائی 39 دنوں کے دوران ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر 13 افراد جان سے گئے۔ کراچی میں اس قلیل عرصے کے دوران جرائم کی پانچ ہزار 633 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔  
مزاحمت پر لٹیروں نے 65 شہریوں کو زخمی بھی کیا۔ شہر میں اسلحے کے زور پر 15 کاریں چھین لی گئیں جبکہ 140 کاریں چوری بھی ہوئیں۔ 
اسی عرصے میں اسلحے کے زور پر شہری 330 موٹر سائیکلوں سے محروم ہوئے جبکہ 3050 موٹر سائیکلیں چوری کرلی گئیں۔ اس دوران شہری 2020 موبائل فونز سے بھی محروم کر دیے گئے ہیں۔

شیئر: