Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشمیر کے معاملے پر انڈیا میں ’بجرنگ دل کا امریکی فوڈ چین پر دھاوا‘

انڈیا میں اب تک متعدد غیرملکی اداروں کے خلاف احتجاج ہو چکا ہے (فوٹو: ویڈیو گریب)
انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے معاملے پر ٹویٹ کی پاداش میں سیفرون آرگنائزیشنز کہے جانے والی تنظیموں وشوا ہندوپریشد (وی ایچ پی) اور بجرنگ دل نے احمدآباد میں غیرملکی فوڈ چین اور کورین آٹوبرانڈز کیا اور ہنڈائی کے درجنوں پوائنٹس بند کرا دیے ہیں۔
غیرملکی برانڈز کے خلاف کارروائی کے فوران سیفرون آرگنائزیشنز نے غیرملکی فوڈ چین کے ایف سی کا ایک پوائنٹ بند کرنے کے لیے دھاوا بولا تو یہ مناظر سوشل ٹائم لائنز پر وائرل ہوگئے۔
انڈین ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں کے ایف سی پوائنٹ کے باہر جمع ہو کر اسے بند کرانے کی کوشش کرنے والے بجرنگ دل ورکرز نے دعویٰ کیا کہ وہ اس معاملے پر اب تک آٹھ مختلف پوائنٹس بند کرا چکے ہیں۔
انڈین صارف ستیش جہا نے کے ایف سی کے سامنے موجود ہجوم کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ کشمیر کے معاملے پر متنازع ٹویٹ کے معاملے پر فوڈ پوائنٹ کو بزور بند کرنے کے لیے جمع ہیں۔
بجرنگ دل کے کنوینر جولت مہتا کا بیان بھی ان کی ٹویٹ کا حصہ تھا جس میں انہوں نے ’کشمیر کو انڈیا کا حصہ قرار دینے کی ٹویٹ کرنے تک انہیں کاروبار کرنے کی اجازت نہ دینے‘ کا کہا ہے۔
انڈین قوم پرست رہنما کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اب تک احمد آباد میں 8 فوڈ جوائنٹس کو بند کرنے پر مجبور کیا ہے۔ ہم اپنے مطالبات پورے ہونے تک نہیں رکیں گے۔‘
قبل ازیں سامنے آنے والی انڈیا میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ اب تک بجرنگ دل کی جانب سے جنوبی کورین کمپنیوں کیا موٹرز، ہنڈائی اور امریکی فاسٹ فوڈ چین پیزاہٹ، ڈومینوز کے متعدد پوائنٹس بھی بند کرائے گئے ہیں۔
سیفرون تنظیموں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ صرف معافی سے بات نہیں بنے گی، ان اداروں کو اپنے اکاؤنٹس پر لکھنا ہو گا کہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر بھی انڈیا کا اٹوٹ انگ ہے۔
بجرنگ دل کا ایک بیان بھی انڈین میڈیا میں نقل کیا گیا جس میں تنظیم نے دعویٰ کیا کہ حیدرآباد میں مختلف مقامات پر فوڈ چینز کے پوائنٹس سمیت ہنڈائی کا ایک شوروم بھی بند کرایا گیا ہے۔
انڈین اخبار دکن ہیرالڈ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر پولیس زون ون رویندر پٹیل کا کہنا تھا کہ ’ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔ ہم نے امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی نفری تعینات کر رکھی ہے۔‘

شیئر: