Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بائیڈن اور پُوتن کا رابطہ: ’یوکرین پر حملہ ہوا تو ردِعمل فیصلہ کُن ہوگا‘

’دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فونک کال ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
یوکرین کے معاملے پر امریکہ کے صدر جو بائیڈن اور روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان سنیچر کو ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔
ایک سینیئر امریکی عہدے دار کا کہنا ہے کہ ’دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت کے نتیجے میں یوکرین کے تنازعے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔‘
امریکی عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ ’ٹیلی فون کال پیشہ ورانہ اور اہم امور سے متعلق تھی جو ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔‘
’بظاہر ہمسایہ ملک یوکرین کو تین اطراف سے گھیرنے کے لیے فضائی، بری اور بحری افواج کی تعیناتی پر مغرب اور روس کے درمیان تعطل کو ختم کرنے میں کوئی پیش رفت نہیں کی۔‘
اہلکار کا کہنا تھا کہ امریکہ نے ایسی تجاویز پیش کی ہیں جن سے ’یورپی سکیورٹی میں اضافہ ہوگا اور روس کے بعض بیان کردہ خدشات کو بھی دور کیا جائے گا،‘ جبکہ یوکرین کی خودمختاری کا احترام کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا ہے۔‘
امریکی عہدے دار کے مطابق ’امریکی اور روسی صدور کی گفتگو کے نتیجے میں کئی ہفتوں سے جاری تنازعے پر ابھی بھی صورت حال جُوں کی تُوں ہے۔‘ 
وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ’امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ سفارت کاری کے ساتھ ساتھ دیگر آپشنز کے لیے بھی تیار ہے۔‘

روس نے یوکرین کے خلاف بڑے پیمانے پر جنگی تیاریاں کررکھی ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

’اگر روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو اسے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے فیصلہ کن ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا روسی جارحیت سے بڑے پیمانے پر مشکلات پیدا ہوں گی اور اس کا موقف کمزور پڑجائے گا۔‘
امریکی اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ بات ابھی واضح نہیں کہ آیا روس طاقت کے استعمال کے برخلاف سفارتی طور پر ان اہداف کو حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے یا نہیں۔‘
اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن کا جمعے کے روز کہنا تھا کہ ’روس نے یوکرین کی سرحد پر مزید فوجی بھیج دیے ہیں اور وہ کسی بھی وقت حملہ کرسکتا ہے جو بیجنگ میں جاری موسم سرما کے اولمپکس کے دوران بھی ہوسکتا ہے۔‘

یرکرین کا تنازع پیدا ہونے کے بعد امریکہ اپنے ہزاروں فوجی یورپ بھیج چکا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن کے مطابق ’محکمہ خارجہ نے یوکرین میں موجودہ امریکی شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر ملک چھوڑ دیں۔‘
دوسری جانب روس نے مغربی ممالک کے خدشات سے انکار کیا ہے کہ وہ سوویت یونین کے سابقہ حصے پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔

شیئر: