Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیکٹ چیک: کیا پنجاب یونیورسٹی میں لڑکیوں کو برقع اور لڑکوں کو ٹوپی پہننی ہوگی؟

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے نوٹیفیکیشن پر پنجاب یونیورسٹی نے بھی ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ (تصویر: فیس بک)
گذشتہ رات سے سوشل میڈیا پر پنجاب یونیورسٹی کے حوالے سے ایک نوٹیفیکیشن سوشل میڈیا پر گردش کررہا ہے جس کے مطابق طلبہ و طالبات کو احکامات جاری کیے گئے ہیں کہ وہ ایک دوسرے سے تقریباً 100 میٹر کا فاصلہ برقرار رکھیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے نوٹیفیکیشن میں لکھا تھا کہ یونیورسٹی آف پنجاب اور اس کے کیمپسوں میں 14 فروری یعنی (ویلنٹائنز ڈے) پر لڑکوں کو سفید ٹوپی پہنی ہوگی اور لڑکیوں کو کالا برقع، موزے اور دستانے پہننے ہوں گے۔

نوٹیفیکیشن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے طلبہ و طالبات پر 10 ہزار روپے کا جرمانہ کیا جائے گا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا نوٹیفیکیشن دراصل جعلی ہے اور پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ نے اس کے جعلی ہونے کی تصدیق بھی کردی ہے۔
اپنی ایک ٹویٹ میں پنجاب یونیورسٹی کا کہنا تھا کہ یہ ’جعلی نوٹیفیکیشن‘ ہے۔

شیئر: