ڈی ایم سی سی سربراہ احمد بن سلیم فرینکلی سپیکنگ میں انٹرویو دے رہے تھے۔ فوٹوعرب نیوز
دبئی ملٹی کموڈٹی سینٹر(ڈی ایم سی سی) کے ایگزیکٹو چیئرمین احمد بن سلیم کا کہنا ہے کہ سونے کی عالمی تجارت میں متحدہ عرب امارات کا 25 فیصد حصہ ہے۔
عرب نیوز کے مطابق دبئی میں ملٹی کموڈٹی ٹریڈنگ سنٹر(کثیر اجناس کے مرکز) کے سربراہ نے بتایا ہے کہ امارات میں کارپوریشنز پر متعارف کرایا جانے والا نیا کارپوریٹ ٹیکس ملک کے فری زونز پر اثرانداز ہونے کا کوئی امکان نہیں۔
دبئی ملٹی کموڈٹیز سنٹر کے ایگزیکٹو چیئرمین کا کہنا ہے کہ اگر نیا کارپوریٹ ٹیکس آئندہ سال کسی کمپنی کے9 فیصد منافع کی شرح سے آتا ہے تب بھی امارات دیگر کم ٹیکس نظام کے ساتھ سازگار طریقے سے موازنہ کرے گا اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کاروبار جاری رہے گا۔
احمد بن سلیم کا کہنا ہے کہ ایک چیز جو میں یقینی طور پر جانتا ہوں وہ یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات میں ٹیکس آئرلینڈ سے کم ہیں اور جو میں جانتا ہوں کہ اس کے باوجود ایپل کے لیے آئرلینڈ ہمیشہ ایک اچھی جگہ رہی ہے۔
احمد بن سلیم عرب نیوز کی فرینکلی سپیکنگ ویڈیو سیریز میں انٹرویو دے رہے تھے جس میں بڑے اداروں کےاہم پالیسی ساز اور کاروباری افراد مختلف مسائل پر گفتگو کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ خطے میں اجناس کا ایک اہم مرکز بنانے کا سہرا احمد بن سلیم کے سر جاتا ہے جہاں پر سعودی عرب میں کاشت کی جانے والی کافی اور سونے سے لے کر کریپٹو کرنسیوں تک ہر چیز کی تجارت ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ منصوبہ بند نیا ٹیکس متحدہ عرب امارات کی طویل مدتی ترقیاتی حکمت عملی کا حصہ ہے جو کہ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں سے ایک ہے۔
آپ جانتے ہیں کہ ہم ایکسپو کی میزبانی کرنے والا پہلا عرب ملک ہیں اور اس میں مزید اقدامات کی بھی توقع ہے۔
ہمارے رہنماوں کی نظر آنے والی دوسری، تیسری اور چوتھی نسلوں پر مرکوز ہے، وہ ان کے لیے اور بھی بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں۔
ہم مملکت کے ساتھ زیادہ مقابلے کے امکانات کا خیرمقدم کرتے ہیں،جب میں سعودی عرب کو دیکھتا ہوں تو اسے کافی کے پروڈیوسر کے طور پر دیکھتا ہوں، سعودی عرب بھی خود کو فروغ دینا چاہتا ہے، آپ دبئی میں NEOM کے بل بورڈز دیکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں ذاتی طور پر اس حقیقت کو پسند کرتا ہوں کہ یہاں مسابقتی مراکز ہیں کیونکہ یہ معیار کو بڑھاتے ہیں اور ہم چیلنج کے لیے تیار ہیں۔
یہ میرے لیے خوشگوار چیلنج ہے کہ ہم دبئی میں سعودی عرب سے آنے والے کافی کے بیج کی پروسیسنگ اور مارکیٹنگ میں دلچسپی لیں گے۔
احمد بن سلیم نے فرینکی سپیکنگ انٹرویو میں بتایا کہ اس وقت ڈی ایم سی سی کے پاس سونے کی تین آپریشنل ریفائنریز ہیں جن میں سے 2022 کے آخر تک دو مزید ریفائنریز آپریشنل کرنے پر کام ہو رہا ہے۔
ڈی ایم سی سی کے ایگزیکٹو چیئرمین نے بتایا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق سونے کی عالمی تجارت میں متحدہ عرب امارات کا 25 فیصد حصہ ہے۔