یمن میں حوثیوں کی تین لاکھ سے زیادہ بارودی سرنگیں صاف
یمن میں حوثیوں کی تین لاکھ سے زیادہ بارودی سرنگیں صاف
پیر 14 فروری 2022 23:31
ایک ہفتے میں ایک ہزار 812 بارودی سرنگیں صاف کی گئی ہیں( ایس پی اے)
سعودی حکومت نے یمن میں حوثی ملیشیا کی بچھائی ہوئی تین لاکھ 20 ہزار 558 بارودی سرنگوں کو صاف کیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق یمن میں بارودی سرنگ صاف کرنے کے سعودی پراجیکٹ (مسام) نے یمن میں فروری کے دوسرے ہفتے میں ایک ہزار 812 بارودی سرنگیں صاف کی ہیں۔
بارودی سرنگوں میں 116 اینٹی پرسنل، ایک ہزار 398 ٹینک شکن، 224 بغیر دھماکے والی جبکہ 74 دھماکہ خیز ڈیوائس شامل تھیں۔
واضح رہے کہ شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات (مسام) حوثیوں کی بچھائی ہوئی باروی سرنگیں صاف کرنے کا پروگرام جاری رکھے ہوئے ہے۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر مسام پروجیکٹ یمن کے عوام کے دکھوں کو کم کرنے میں مدد کے لیے متعدد اقدامات میں سے ایک ہے۔
’مسام منصوبے‘ کا مقصد یمن کے مختلف شہری اور دیہی علاقوں سے بارودی سرنگوں کی صفائی کرنا ہے تاکہ معصوم شہریوں کی جانوں کو ان سے محفوظ کیا جا سکے۔
سعودی پروجیکٹ مسام کی زیر نگرانی یمن کے مختلف علاقوں مارب، عدن، صنعا، الجوف، الھاھل، الحدیدۃ، شبوہ اور تعزمیں حوثی باغیوں کی جانب سے بچھائی گئی ان بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے کے لیے بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ مل کر یہ منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔
پروگرام کےآغاز سے اب تک 3 لاکھ 11 ہزار 658 بارودی سرنگیں صاف کی جا چکی ہیں۔
خیال رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے 1.2 ملین سے زیادہ بارودی سرنگیں بچھائی گئی ہیں جس کے باعث سیکڑوں شہریوں کے زخمی اور ہلاک ہونے کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
مسام کے پاس اس کام کے لیے 32 ٹیمیں ہیں اور اس کا مقصد یمن میں بچھائی جانے والی ان بارودی سرنگوں کو ختم کرنا ہے تاکہ عام شہریوں کی حفاظت کی جا سکے اور یہ یقینی بنانا ہے کہ فوری طور پر انسانی ہمدردی کی فراہمی کو بحفاظت فراہم کیا جائے۔
مسام مقامی ماینننگ انجینئروں کو تربیت دیتا، انہیں جدید سازوسامان فراہم کرتا اور متاثرین کی مدد کرتا ہے۔
2020 میں 30 ملین ڈالر کی لاگت سے مسام کے معاہدے کو ایک سال کے لیے بڑھایا گیا تھا۔
مسام کی ٹیموں کے ذریعے صاف کی گئی زیادہ تر بارودی سرنگیں مقامی طور پر بنائی گئی ہیں، جب کہ دیگر کا تعلق ایران سے ہے۔
حوثی شہریوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے گاڑی شکن بارودی سرنگیں تیار کر رہے ہیں اورانہیں اینٹی پرسنل دھماکہ خیز مواد میں تبدیل کر رہے ہیں۔