تقریبا دو دہائی قبل اہل جدہ کی واحد تفریح گاہ ’کورنیش‘ ہی ہوا کرتی تھی۔ (فائل فوٹو)
آج سے 25 برس قبل جو افراد جدہ میں سکونت پذیر تھے ان کے لیے جدہ اب مکمل طور پر تبدیل ہو چکا ہے۔
وہ افراد اس ساحلی شہرمیں آئیں تو بیشتر مقامات کو پہچان نہ پائیں گے۔ یہاں ہونے والی تیز رفتار ترقی نے شہر کے خدو خال ہی تبدیل کر دیے ہیں۔
تقریبا دو دہائی قبل اہل جدہ کی واحد تفریح گاہ ’کورنیش‘ ہی ہواکرتی تھی جہاں لوگ ہفتے بھر کی تکان اتارنے اور تازہ دم ہونے کے لیے جایا کرتے تھے۔
کچھ لوگ ہفتہ وار تعطیل کے دن صبح سویرے ساحل پر’جاگنگ ‘ کرنے جاتے جب کہ کچھ مچھلی کا شکار کرتے دکھائی دیتے تھے۔
میونسپلٹی نے 15 برس قبل شہر کا ماسٹرپلان دیا جس میں سب سے زیادہ اہمیت صحت مندانہ تفریحی مقامات کو دی گئی تاکہ مصروف ترین زندگی میں لوگ اپنی صحت برقرار رکھ سکیں ۔
اسی سوچ کے تحت بلدیہ نے شہر کے مختلف مقامات پر’واکنگ ٹریکس‘ بنانے کا آغاز کیا جہاں دور حاضر کی تمام سہولتوں کی فراہمی کا خاص خیال رکھا گیا۔
برساتی نالے اور واکنگ ٹریکس
بلدیہ نے اپنے ترقیاتی منصوبوں میں سب سے زیادہ توجہ برساتی نالوں پرمرکوزکی۔ نالوں کو ڈھانپ کر ان پر ٹریکس بنا دیے جس سے نہ صرف علاقے کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہوا بلکہ ان علاقوں میں رہنے والوں کو ورزش کرنے کے لیے بہترین مقام بھی میسر آگیا۔
اس وقت جدہ شہر میں 23 واکنگ ٹریکس موجود ہیں جن کی مجموعی لمبائی 49 ہزار میٹرہے۔ ان واکنگ ٹریکس میں سے بیشتر میں جسمانی ورزش کی مشینیں بھی نصب ہیں تاکہ وہاں آنے والے ‘جاگنگ‘ کے ساتھ ساتھ ہلکی پھلکی ورزش بھی کرسکیں۔
گزشتہ دونوں کورونا کی وبا کے تحت جب معمولات زندگی تقریبا مفلوج ہو چکی تھی اور سعودی عرب کے تمام ریجنز و شہروں میں لاک ڈاون تھا تو ان حالات میں بھی لوگوں کو صحت مندانہ سرگرمیوں کو بحال رکھنے کے لیے خصوصی کرفیو پاس جاری کیے جاتے تھے جنہیں’واکنگ پاس‘ کہا جاتا تھا۔
واکنگ ٹریکس
میونسپلٹی کی جانب سے تعمیر کیے جانے والے واکنگ ٹریکس میں اس وقت سب سے طویل اور خوشنما ٹریک کورنیش پر ہے جس کی لمبائی 4500 میٹر اور چوڑائی 10 میٹر ہے۔
اس ٹریک کی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں سائیکلنگ کے لیے بھی راستہ مخصوص کیا گیا ہے جہاں سائیکلنگ کے شوقین اپنا شوق پورا کرتے ہیں۔
کورنیش ٹریک
جدہ کے ساحل پر تعمیر کے جانے والے واکنگ ٹریکس کو دوحصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
شمالی کورنیش کی تزئین و آرائش اور ترقیاتی امور کے منصوبوں کا باقاعدہ آغاز بلدیہ کی جانب سے جنوری 2015 میں کیا گیا اس منصوبے کی مجموعی لاگت 800 ملین ریال تھی۔
کورنیش بریج ٹریک
کورنیش پر بنائے جانے والے واکنگ ٹریک میں سب سے خوبصورت اور دلکش ’واکنگ بریج‘ ہے جس کی لمبائی 650 میٹر ہے۔
یہ پل ساحلی پٹی اور شہزادہ فیصل بن فہد روڈ کی کراسنگ پر بنایا گیا ہے۔ اس پل کی خوبصورتی میں رات کے وقت کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے جب یہاں چلنے والے پل کے فرش پر لگی رنگ برنگی روشنی میں جاکنگ یا واکنگ کرتے ہیں۔
ساحلی ٹریک
جدہ کے ساحل کو دوحصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں شمالی اور جنوبی حصے ہیں۔ شمالی حصے میں بنائے گئے واکنگ ٹریک میں دوسرا حصہ کافی طویل ہے جس کی لمبائی 4500 میٹراور چوڑائی 10 میٹر ہے۔
ٹریک کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا جس کے درمیان میں واکنگ جبکہ اطراف میں سائیکلنگ کے لیے راستے مخصوص کیے گئے ہیں۔
مذکورہ ٹریک کے علاوہ ساحل پر جگہ جگہ بلدیہ کی جانب سے ورزش کے لیے ایکسرسائز مشینیں بھی نصب کی گئی ہیں۔
شہزادہ فواز ٹریک
کورنیشن واکنگ ٹریک کے بعد دوسرا اہم ٹریک شہزادہ فواز ٹریک ہے۔ اس ٹریک کو لمبائی کے اعتبار سے دوسرا بڑا ٹریک کہا جاتا ہے۔ اس کی لمبائی بھی کورنیش ٹریک کے برابر ہے جبکہ چوڑائی 15 میٹر ہے۔
الرحاب واکنگ ٹریک
رحاب کے علاقے میں بنایا گیا واکنگ ٹریک اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ شہر کے اس علاقے میں ہے جہاں بڑی تعداد میں لوگوں کی آمد ورفت رہتی ہے علاوہ ازیں پاکستانی و انڈین کمیونٹی کی بھی بڑی تعداد یہاں مقیم ہے۔
رحاب کے واکنگ ٹریک پر متعدد ورزش کی مشینں نصب کی گئی ہیں جن میں ’سائیکلنگ مشین‘،’ ٹوئسٹ مشین‘، پل اپ سٹینڈ اور دیگرمشینیں شامل ہیں۔
ٹریک پر بچوں کے کھیلنے کے لیے خصوصی جگہ بھی بنائی گئی ہے جس کے لیے سافٹ کارپٹنگ کی سہولت فراہم کی گئی ہے علاوہ ازیں جمپننگ رنگ پلیٹ فام بھی لگائے گئے ہیں۔
دیگراہم اور معروف واکنگ ٹریکس میں الصفا ٹریک، النخیل ٹریک، الشاطی ٹریک، جامعہ ٹریک، سیف بیچ ٹریک، رحاب ٹریک، فیصلیہ ٹریک، الواحہ ٹریک، شارع فسلطین ٹریک ، الروضہ ٹریک شامل ہیں۔
ٹریکس پرفراہم کی جانے والی سہولتیں
بلدیہ کی جانب سے واکنگ ٹریکس پر آنے والوں کے لیے کار پارکنگ خصوصی انتظام کیا گیا ہے جبکہ بعض ٹریکس پر بچوں کی دلچسپی کے لیے جھولے اور مختلف اشیا نصب کی گئی ہیں۔
بینچ بھی خصوصی طور پر لگائے گئے ہیں جبکہ موبائل چارچ کرنے کے لیے خصوصی ساکٹس کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔