Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیاحتی شعبہ وسیع ہوگیا، جدہ بین الاقوامی سیاحتی شہر بنے گا

مملکت میں سیاحتی اداروں کی تعداد پانچ گنا بڑھ چکی ہے( فوٹوعاجل)
سعودی وزیراطلاعات و نشریات ماجد القصبی نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں سیاحت کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے۔ سعودی وژن 2030 سے سیاحت کا شعبہ 470 فیصد سے زیادہ وسعت اختیار کرچکا ہے۔
الاقتصادیہ کے مطابق ماجدالقصبی نے کہا کہ 2021 کے آخر میں ولی عہد کے دورہ خلیج نے تعاون کے فروغ کے حوالے سے بہترین نتائج دیے ہیں۔ خلیجی سربراہ کانفرنس کی قراردادیں اس کا ثبوت ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ ’کورونا وبا سے نمٹنے کے سلسلے میں سعودی عرب پوری دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔ یہ سعودی معاشی نظام کی صلاحیت اور صحت اقدامات کے موثر ہونے کا عندیہ ہے‘۔
ماجدالقصبی نے بتایا کہ ’مملکت نے گزشتہ ماہ معدنیات کی بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کی جس میں 32 ممالک کے سو سے زیادہ وزیراورماہر شریک ہوئے۔ کانکنی کے شعبے کی کمرشل رجسٹریشن کی تعداد میں 1300 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے‘۔ 
سیاحتی شعبے کے حوالے سے قائم مقام وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جدہ سٹی سینٹر پروجیکٹ کا اعلان کیا ہے۔اس کا پہلا مرحلہ 2027 میں مکمل ہوگا۔ اس سے جدہ بین الاقوامی سیاحتی شہر بن جائے گا۔ سیاحت کو فروغ دینے کے لیے بوٹیک گروپ بھی شروع کیا جا رہا ہے۔ مملکت میں موجود تاریخی محلوں کو بین الاقوامی ہوٹلز میں تبدیل کررہے ہیں۔ سعودی وژن 2030 شہروں کی نئی شناخت پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے‘۔ 
انہوں نے کہا کہ ’سیاحت کے شعبے میں تیزی سے تبدیلیاں ہورہی ہیں۔ سعودی وژن 2030 سے قبل سیاحتی شعبے میں کمرشل رجسٹریشن کی تعداد ایک ہزار تھی 2021 میں 470 فیصد اضافے سے بڑھ کر 5800 ہوگئی ہے‘۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ماجد القصبی نے کہا کہ’ سیاحتی اداروں کی تعداد پانچ گنا بڑھ چکی ہے۔ دس ہزار سے زیادہ فیکٹریاں ہیں۔ کورونا وبا کے باوجود گزشتہ سال 188 ممالک کو 208 ارب ریال کا سامان برآمد کیا گیا ہے‘۔ 
قائم مقام وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’ریاض سیزن کے پروگرام دیکھنے والوں کی تعداد گیارہ ملین سے زیادہ ہوچکی ہے‘۔

شیئر: