Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہمارے پاس زیادہ پیسے آگئے ہیں،اس لیے پیٹرول کی قیمت کم کی‘

وزیر اعظم کے مطابق ایف بی آر نے 28.5 فیصد زیادہ ٹیکس وصول کیا ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے پاکستان کے پاس پیسے زیادہ آگئے ہیں جس کی وجہ سے بجلی اور پیٹرول کی قیمت میں کمی کی گئی ہے۔
بدھ کو اسلام آباد میں بلا سود قرضوں کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ قوم سے کہتا ہوں کے وہ ٹیکس ادا کریں تاکہ اسے نچلی سطح کے عوام پر خرچ کیا جائے۔
اس سے قبل بدھ کو ایک ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ فیڈرل بیورو آف ریونیو نے طے شدہ ہدف عبور کر لیا ہے اور ٹیکس وصولیوں میں 28.5 فیصد کا ٹھوس اضافہ کیا ہے جس کی وجہ سے پیٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں پر رعایت دینے میں آسانی ہوئی ہے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ ’ایف بے آر نے فروری کے 441 ارب روپے کے ریونیو ٹارگٹ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے عوام کو ریلیف دیا گیا ہے۔‘
واضح رہے کہ عمران خان کی جانب سے ایک ریلیف پیکج کے تحت پٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر اور بجلی کی قیمت میں پانچ روپے فی پونٹ کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یوکرین پر روس کے حملے کے بعد دنیا بھر میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ماہرین پاکستان میں بھی تیل کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر رہے تھے مگر وزیراعظم کی جانب سے قیمتیں بڑھانے کے بجائے کم کرنے کے اعلان نے سب کو حیرت زدہ کر دیا۔
 

’اس کا اثر ایکسچینج ریٹ پر پڑے گا‘

معاشی امور کے ماہر خرم حسین نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’معاشی حالات تو  ٹھیک نہیں، ایسے میں سب حیرت زدہ ہیں کہ یہ اعلان کیسے سامنے آگیا۔ ان کے خیال میں اس اعلان کا سیاسی مقصد ہوگا تاہم اس کا فوری نقصان موجودہ حکومت کے دور میں ہی سامنے آجائے گا۔
’اس کا سیدھا اثر ایکسچینج ریٹ پر پڑے گا اور حکومت کو مصنوعی طور پر اسے سہارا دینے کے لیے ڈالر خرچ کرنا پڑیں گے۔‘
دوسری طرف ان کا کہنا تھا کہ اس سے ملک میں پٹرول کی سپلائی چین بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ عام طور پر جب پٹرول کی قیمت میں اتنی بڑی کمی ہو تو اس کی ملک بھر میں سپلائی متاثر ہو جاتی ہے کیونکہ آئل کمپنیاں کہتی ہیں کہ وہ اس ریٹ پر نہیں فروخت کر سکتیں۔
جب خرم حسین سے پوچھا گیا کہ کیا یہ ریلیف آئی ایم ایف کو قابل قبول ہو گا تو ان کا کہنا تھا کہ ’یہ تو وہی بتا سکتے ہیں تاہم انہیں حیرت ہو گی اگر آئی ایم ایف کو یہ پیکج قابل قبول ہو۔‘
بدھ کی تقریب میں  عمران خان کا کہنا تھا کہ رواں مہینے کے آخر تک سارے پاکستان کے خاندانوں کے پاس 10 لاکھ روپے کا ہیلتھ کارڈ ہوگا۔
 

شیئر: