Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خطے کے تحفظ کے لیے امریکہ اور خلیجی ممالک کا مشترکہ دفاعی منصوبہ

ایران کی حمایت یافتہ تنظیمیںعلاقے میں افراتفری پھیلائے ہوئے ہیں(فوٹو، ٹوئٹر)
امریکہ اور خلیجی تعاون کونسل میں شامل ممالک دفاعی شراکت اورعلاقائی امن کو یقینی بنانے کے لیےمشترکہ منصوبہ مرتب کرلیا گیا۔
عربی جریدے ’الشرق الاوسط‘ کے مطابق امریکہ اور خلیجی ممالک نے خطے میں تخریبی سرگرمیوں اور دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی پر ایران کی ایک بار پھر مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایران کی حمایت یافتہ تنظیمیں بیلسٹک ، کروز میزائلوں اور ترقی یافتہ ڈرونز کے ذریعے علاقے میں افراتفری پھیلائے ہوئے ہیں۔
ایران یہ اسلحہ خود بھی استعمال کررہا ہے اور اس کی حمایت یافتہ دہشت گرد مسلح تنظیمیں بھی مذکورہ اسلحہ کے  ذریعے خطے میں سیکڑوں حملے کرچکی ہیں۔ 
امریکہ اور جی سی سی ممالک نے خلیجی امریکی مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاس میں مکمل فضائی دفاعی نظام، میزائل دفاعی نظام پر تبادلہ خیال کیا۔ جی سی سی ممالک کے ہیڈکوارٹر میں سمندری امن سے متعلق ورکنگ گروپ نے ایک خصوصی میٹنگ کی جس میں خطے کو درپیش خطرات اور ان سے نمٹنے کے طریقے زیر بحث آئے۔ فضائی اور سمندری امن و امان پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی۔ 
مشترکہ ورکنگ گروپس نے امریکہ اور جی سی سی کے رکن ممالک کے درمیان طویل المیعاد دفاعی شراکت پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ فریقین علاقائی امن کے تحفظ کے پابند ہیں۔ دونوں فریق سٹراٹیجک شراکت کے تحت ایسا کرنے کا پختہ عزم رکھتے ہیں۔ 
امریکہ نے ریاض میں منعقدہ اجلاس کے دوران خطے کو درپیش مختلف خطرات پر بات کی۔ اس حوالے سے سمندری و فضائی خطرات کا خاص طور پر تذکرہ کیا گیا۔ اجلاس کے شرکا نے کہا کہ نومبر 2021 کے دوران ایران کے  حوالے سے مشترکہ گروپ نے اپنے اجلاس میں جن عزائم کا اظہار کیا تھا ان کا اعادہ کیا جاتا ہے۔ 
فریقین نے کہا  کہ جی سی سی ممالک کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے ان کی اجتماعی استعداد کو مضبوط بنانا  ضروری ہے۔ اس حوالے سے زیادہ اہم خطرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ منصوبہ ترتیب دیا گیا۔ 
جی سی سی ممالک نے امریکہ  کے ساتھ یکجہتی پیدا کرتے ہوئے مشترکہ دفاعی تعاون کے استحکام کے لیے جاری کوششوں کے بارے میں بریفنگ بھی دی۔  

شیئر: