پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ 23 مارچ کو پی ڈی ایم اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرے گی۔
متحدہ اپوزیشن کے رہنماؤں کے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ڈی چوک پر جلسے کرنے کا اعلان کرکے حکومت آئین شکنی اور فساد کی راہ اپنا چکی ہے۔
’اس لیے میں اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ پی ڈی ایم نے جس لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا وہ 23 مارچ کو ہوگا۔‘
مزید پڑھیں
-
27 مارچ کو اسلام آباد کے ڈی چوک پر جلسہ ہوگا: پی ٹی آئیNode ID: 652621
’23 مارچ کو ملک بھر سے قافلے اسلام آباد کی طرف روانہ ہوں گے اور 24 مارچ کو اسلام آباد پہنچیں گے۔ اسلام آباد پہنچ کر فیصلہ ہوگا کہ کب تک اسلام آباد میں رہنا ہے۔‘
’پارلیمان کے سامنے شاہراہ دستور پرعوامی قوت کا شاندار مظاہرہ ہوگا اور اراکین اسمبلی کو پرامن ماحول میں اپنی رائے کے اظہار کا موقع دیا جائے گا۔‘
اجلاس کا اعلامیہ پڑھ کر سناتے ہوئے مولانا نے کہا کہ ’وزیراعظم کے خلاف اپوزیشن کی پیش کردہ تحریک عدم اعتماد قومی مفادات کی امین اور 22 کروڑ عوام کی امنگوں وخواہشات کی مظہر ہے۔ اس آئینی اقدام کا دستوری، قانونی، پارلیمانی اور جمہوری دائرے میں رہ کر سامنا کرنے کے بجائے نااہل وزیراعظم اور ان کی حکومت آئین شکنی اور فساد کی راہ اپنا چکی ہے۔ ارکان قومی اسمبلی کو ایوان میں آنے سے روکنے کی کھلے عام دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ ڈرانے، دھمکانے اور دباﺅ میں لانے کے ہتھکنڈے کے طور پر ڈی چوک پر جلسہ کرنے کا حکومت اعلان کرچکی ہے۔‘
مولانا فضل الرحان نے کہا کہ قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے پاکستان پیپلزپارٹی کو پی ڈی ایم کے اعلان کردہ 23 مارچ کے جلسہ عام میں شرکت کی دعوت دی جسے پی پی پی قیادت نے شکریہ کے ساتھ قبول کرلیا اور اس جلسہ میں بھرپور شرکت کی یقین دہانی کرائی۔
تحریک انصاف کے یوتھ ونگ کے اراکین تیار رہیں۔ فضل الرحمن کا نیا فتنہ ہے کہ لانگ مارچ کر کے ڈی چوک پر قبضہ کر کے 27 مارچ کے جلسے کو ناکام کیا جائے۔ یوتھ ونگ وہاں پر پہلے ہی اپنا پروگرام شروع کرے گی اور ڈی چوک کے جلسے کی تیاری 24 مارچ سے ہی ڈی چوک میں خیمے لگا کر شروع کر دیں گے
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) March 14, 2022
’اجلاس نے قرار دیا کہ شاہراہ دستور پر تاریخی جلسے کے ذریعے پارلیمنٹ، آئین اور جمہوریت کے ساتھ بھرپور یک جہتی کا اظہار کیاجائے گا۔ اپوزیشن کے اس جلسے کے موقع پر فسطائی، آمرانہ اور آئین وقانون کے منافی حکومتی اقدامات کے سبب کوئی ناخوشگوار صورتحال پیدا ہوئی تو اس کا ذمہ دار اکثریت کھو دینے والا وزیراعظم اور اس کی حکومت ہوگی۔‘
’تحریک انصاف 24 مارچ کو ہی ڈی چوک پر پروگرام شروع کرے گی‘
پی ڈی ایم سربراہ کے اعلان پر ردعمل میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے الزام لگایا کہ مولانا فضل الرحمان کا ایجنڈا او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس کے خلاف ہے۔
فواد چودھری نے ٹویٹ کیا ’پہلے ہی کہا تھا کہ فضل الرحمنٰ کا اصل ایجنڈا اسلامی وزرائے خارجہ کی کانفرنس کے خلاف ہے پندرہ سال بعد اسلامی وزراء خارجہ کانفرنس کا اجلاس ان کو ہضم نہیں ہو رہا، اس لئے تئیس مارچ کو اسلام آباد بلاک کرنا چاہتے ہیں جب پورا ملک یوم تشکر منا رہا ہو گا، ہم فسادیوں سے نمنٹنا جانتے ہیں۔‘
پہلے ہی کہا تھا کہ فضل الرحمنٰ کا اصل ایجنڈا اسلامی وزرائے خارجہ کی کانفرنس کے خلاف ہے پندرہ سال بعد اسلامی وزراء خارجہ کانفرنس کا اجلاس ان کو ہضم نہیں ہو رہا، اس لئے تئیس مارچ کو اسلام آباد بلاک کرنا چاہتے ہیں جب پورا ملک یوم تشکر منا رہا ہو گا، ہم فسادیوں سے نبٹنے جانتے ہیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 14, 2022